قولہ صلی اللّٰه علیہ وسلم : [المؤمن للمؤمن کالبنیان یشد بعضہ بعضا] وشبک بین أصابعہ ۔ (بخاری ومسلم) ترجمہ:[ایک مؤمن دوسرے مؤمن کیلئے عمارت کی طرح ہے کہ جس کا بعض حصہ دوسرے حصے کو مضبوط کرتا ہے ،یہ کہکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی انگلیوں میں تشبیک (بعض کو بعض میں داخل کرنا) دی۔ ] قولہ صلی اللّٰه علیہ وسلم : [مثل المؤمنین فی توادھم وتراحھم وتعاطفھم کمثل الجسد، إذا اشتکی منہ عضو تداعی لہ سائر الجسد بالحمی والسھر ] (بخاری ومسلم) ترجمہ:[ مؤمنین باہم مودۃ ،تراحم اورتعاطف میں ایک جسم کے مانند ہیں، کہ جب جسم کا کوئی ایک عضو تکلیف میں ہوتا ہے تو سارا جسم بخار اور بے خوابی میں مبتلا ہوتا ہے] اسی طرح اہل السنۃ آزمائش میں صبر کی تلقین کرتے ہیں ،خوشحالی میں شکر کا حکم دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی قضاء وقدر پر راضی رہنے کی نصیحت کرتے ہیں۔ عبارت کی تشریح یہ فصل درحقیقت گذشتہ فصل کی تکمیل وتتمہ ہے، اس فصل میں اہل السنۃ کی ان صفات کا ذکر ہے جو مکملاتِ عقیدہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔اور یہ صفات درحقیقت ان کے اصول وعقائد جن پر قائم ہیں اور علم وعمل کے اعتبار سے آراستہ ہیں، کے اثرات وثمرات ہیں، وہ صفات یہ ہیں ۔ (۱) ’’یأمرون بالمعروف وینھون عن المنکر علی توجبہ الشریعۃ ‘‘ ’’نیکی کا حکم دیتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں شرعی ہدایت کے مطابق ۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے ان کی پہلی صفت بیان فرمائی ہے: |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |