شیخ رحمہ اللہ نے اس آیت سے بھی استدلال کیا ہے: { وَکُلَّ اِنْسَانٍ أَلْزَمْنٰہُ طٰئِرَہٗ فِی عُنُقِہٖ وَنُخْرِجُ لَہٗ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ کِتٰبًا یَّلْقٰہُ مَنْشُوْرًا۔اِقْرَأْ کِتٰبَکَ کَفٰی بِنَفْسِکَ الْیَّوْمَ عَلَیْکَ حَسِیْبًا } (الاسراء : ۱۳،۱۴) ترجمہ:’’ ہم نے ہر انسان کی برائی بھلائی کو اس کے گلے میں لگادیا ہے اور بروزِ قیامت ہم اس کے سامنے اس کا نامہ اعمال نکالیں گے جسے وہ ا پنے اوپر کھلا ہوا پالے گا۔ لے !خود ہی اپنی کتاب آپ پڑھ لے ،آج تو تو آپ ہی اپنا خود حساب لینے کو کافی ہے‘‘ یہاں طائر سے مرادانسان کے اعمالِ خیر وشر ہیں جو اس سے صادر ہوتے ہیں۔ یعنی ہر انسان کا نامۂ اعمال اس کے ساتھ چپکا دیا جائے گا ،اور لازماً اسے جزا دی جائے گی ، چھٹکارہ کی کوئی صورت نہ ہوگی ،یہ نامۂ اعمال اس طرح اس کے ساتھ چپکا ہو ا ہوگا جس طرح ہار گردن کے ساتھ چپکا ہوتا ہے { وَنُخْرِجُ لَہٗ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ کِتٰبًا یَّلْقٰہُ مَنْشُوْرًا } ترجمہ:’’اور بروزِ قیامت ہم اس کے سامنے اس کا نامہ اعمال نکالیں گے جسے وہ ا پنے اوپر کھلا ہوا پالے گا۔‘‘ یعنی قیامت کے دن انسان کے تمام اعمال کو ایک کتاب میں جمع کردیا جائے گا ،اگر نیک بخت ہوگا تو کتاب اس کے دائیں ہاتھ میں دے دی جائے گی اور بدبخت ہوگا تو کتاب بائیں ہاتھ میں دے دی جائے گی۔ ’’ یَّلْقٰہُ مَنْشُوْرًا‘‘ منشور بمعنی مفتوح ہے یعنی وہ کتاب کھلی ہوگی تاکہ وہ خودبھی اور دوسرے بھی اس کو پڑھ لیں ۔ حسنات کی صورت میں جلد خوشخبری دینے کیلئے ہے اور سیئات کی صورت میں توبیخاًہے۔ ’’اِقْرَأْ کِتٰبَکَ ‘‘ (اپنا نامہ اعمال پڑھو) یہ حکم اللہ کی طرف سے ہوگا، کہا جاتا ہے کہ اس دن پڑھنا جاننے والے اور نہ جاننے والے سب اپنی اپنی کتاب کو پڑھیں گے۔ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |