ہے معنی یہ کہ اللہ تعالیٰ آدم علیہ السلام سے فرمائے گاکہ جہنمیوں کو جنتیوں سے الگ کرلے۔ حدیث سے شاہد: یہ ہے کہ اس میںاللہ تعالیٰ کیلئے کلام کرنے اور آواز کے ساتھ نداء فرمانے کا اثبات ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے جس کلام اور نداء کاذکر ہے یہ قیامت کے دن ہوگا،جس سے ثابت ہوا کہ اللہ تعالیٰ جب چاہتا ہے اور جس طرح چاہتا ہے کلام فرماتا ہے اور نداء دیتا ہے۔ [ مامنکم من أحد إلا سیکلمہ ربہ ولیس بینہ وبینہ ترجمان] …شرح… اس حدیث کے مخاطَب اگرچہ صحابہ کرام تھے،لیکن مراد جملہ مؤمنین ہیں۔ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ہر مؤمن سے بلاواسطہ بغیر کسی ترجمان کے کلام فرمائے گا ۔ترجمان اس شخص کو کہا جاتا ہے جو ایک لغت سے دوسری لغت کی طرف کلام کو منتقل کرے۔ حدیث سے شاہد: یہ ہے کہ اس میں اللہ تعالیٰ کا بندوں سے کلام کرنے کا اثبات ہے،اور یہ کہ اللہ تعالیٰ جب چاہتا ہے کلام فرماتا ہے ،چنانچہ اللہ تعالیٰ کا کلام فرمانا ،اللہ تعالیٰ کی صفاتِ فعلیہ میں سے ہے ۔اور یہ بھی ثابت ہوا کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن ہر مؤمن سے خطاب فرمائے گا۔ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |