اللہ تعالیٰ کے اس نزول کا وقت بھی متعین ہے اور وہ جب را ت کی آخری تہائی باقی رہ جائے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کی صفتِ نزول کا اثبات ہے۔نزول، اللہ تعالیٰ کی صفات ِ افعال میں سے ہے، نیزاس حدیث میں اللہ تعالیٰ کیلئے صفت ِعلو(بلندی میں ہونا) کا اثبات بھی ہے، کیونکہ نزول علو یعنی بلندی کی طرف سے ہی ہوتا ہے۔ اس حدیث میں ان لوگوں پر رد بھی ہورہا ہے جو اس حدیث کی تاویل کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے نزول سے اس کی رحمت یا امر کا نزول مرادہے۔ کیونکہ اصل یہ ہے کہ کلام کو حقیقت پر محمول کیا جائے اور کلام میں حذف نہ ما نا جائے ،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے یہ الفاظ بھی قابلِ غور ہیں’’ من یدعونی فاستجیب لہ‘‘ [کون ہے جو مجھے پکارے تاکہ میں اس کی پکارکو قبول کروں] کیونکہ یہ بات خلافِ عقل ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت یا اس کا امر یہ کلام کر ے۔ اس حدیث سے اللہ تعالیٰ کی صفت ’’الکلام‘ ‘کا بھی اثبات ہورہا ہے،لفظ ’’فیقول…‘‘ پس وہ فرماتا ہے… قابلِ غور ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کیلئے صفات ’’اعطاء‘‘(دینا) ’’الاجابۃ‘‘(قبول فرمانا) اور ’’المغفرۃ‘‘(معاف کرنا) کا بھی اثبات ہے،اور یہ تمام صفاتِ افعال ہیں۔ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |