قولہ:{ وَاتْلُ مَا اُوْحِیَ إِلَیْکَ مِنْ رَّبِّکَ لَامُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِہٖ } (الکھف:۲۷) قولہ:{ اِنَّ ھٰذَا الْقُرْآنَ یَقُصُّ عَلٰی بَنِیْ اِسْرَائِیْلَ اَکْثَرَ الَّذِیْ ھُمْ فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ } (النمل:۷۶) ان آیات کی تشریح { وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰه حَدِیْثًا } (النساء:۷۸) ترجمہ:’’ اور اللہ تعالیٰ سے زیادہ سچی بات کرنیوالا کون ہے‘‘ …شرح… ’’وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰه حَدِیْثًا‘‘ یہ استفہامِ انکاری ہے جس کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ سے زیادہ سچی بات کہنے والا کوئی نہیں۔ بات سے مراد اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی ہر خبر ،امر،نہی ،وعدہ وعید وغیرہ ہے۔ { وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰه قِیْلاً } (النساء:۱۲۲) ترجمہ:’’ اور کون ہے جو اپنی بات میں اللہ تعالیٰ سے زیادہ سچا ہو‘‘ …شرح… ’’وَمَنْ اَصْدَقُ مِنَ اللّٰه قِیْلاً ‘‘ القیل‘ ‘القول‘ ‘کی طرح ’’قال‘‘کا مصدر ہے ۔یعنی قولاً اللہ تعالیٰ سے سچا کوئی نہیں۔ ان دونوں آیتوں میں اللہ تعالیٰ کیلئے حدیث اور قول کا اثبات ہے۔ جس کا معنی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کیلئے صفتِ کلام ثابت اور برحق ہے۔ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |