سے نیچے آئے اور جو کچھ چڑھ کر اس میں جائے ،اور جہاںکہیں تم ہووہ تمہارے ساتھ ہے اور جو تم کررہے ہواللہ دیکھ رہا ہے‘‘ … شر ح … ’’ھُوَالَّذِیْ خَلَقَ السَّمَوَاتِ ……وَمَایَعْرُجُ فِیْھَا ‘‘ اس عبارت کی تفسیر مسئلہ ’’استواء‘‘ اور’’ علو‘‘ میں گزر چکی ہے۔ ’’ وَھُوَ مَعَکُمْ أَیْنَ مَاکُنْتُمْ ‘‘ یعنی اللہ تعالیٰ اپنے علم کے ساتھ تمہارے ساتھ ہے،اور تم جہاں کہیں بھی ہو خشکی یا تری میں ،رات یادن میں،گھر میں یاجنگلات میں ہرحال میں اللہ تمہارا نگراں ومحافظ ہے، تم جہاں اور جس حال میں بھی ہو اللہ تعالیٰ کا علم تمہارے بارے میں ایک جیسا ہے،تم اس کی سمع وبصر کے تحت ہو، وہ تمہاری باتوں کو سنتا ہے اور تمہارے ٹھکانوں کو جانتا ہے۔ آیت کا یہی مقام محلِ استدلال ہے کیونکہ اس سے اللہ تعالیٰ کی معیت عامہ کا اثبات ہورہا ہے۔ ’’وَاللّٰه بِمَاتَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ ‘‘ یعنی تمہارے اعمال میں سے کوئی بھی چیز اس پر مخفی نہیں۔ { مَا یَکُوْنُ مِنْ نَّجْوٰی ثَلا ثَۃٍ اِلاَّھُوَ رَابِعُھُمْ وَلَاخَمْسَۃٍ اِلاَّ ھُوَسَادِسُھُمْ وَلَا اَدْنٰی مِنْ ذٰلِکَ وَلَااَکْثَرَ اِلاَّھُوَ مَعَھُمْ اَیْنَ مَاکَانُوْا ثُمَّ یُنَبِّئُھُمْ بِمَاعَمِلُوْا یَوْمَ الْقِیَامَۃِ اِنَّ اللّٰه بِکُلِّ شَیٍْٔ عَلِیْمٍ } (المجادلۃ:۷) ترجمہ:’’ تین آدمیوں کی سرگوشی نہیںہوتی مگر اللہ ان کا چوتھا ہوتا ہے اور نہ پانچ مگر ان کا چھٹا وہ ہوتا ہے اور نہ اس سے کم کا اور نہ زیادہ کا مگر وہ ساتھ ہی ہوتا ہے جہاں بھی وہ ہوں پھر قیامت کے دن انہیںان کے اعمال سے آگاہ کرے گا بے شک اللہ ہی ہر چیز کا علم رکھتا ہے‘‘ |
Book Name | عقیدہ فرقہ ناجیہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ الدکتور صالح بن فوزان بن عبداللہ الفوزان |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | علامہ عبداللہ ناصر رحمانی |
Volume | |
Number of Pages | 352 |
Introduction | زیر نظر کتاب جس کے مصنف الدکتور صالح بن الفوزان رحمہ اللہ ہیں ، یہ کتاب دراصل شیخ السلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی مشہور زمانہ کتاب العقیدۃ الواسطیۃ کی جامع ترین شرح ہے۔ اس کا اردو ترجمہ علامہ عبداللہ ناصر رحمانی صاحب حفظہ اللہ نے کیا ہے۔کتاب کا بنیادی موضوع اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کا قرآن وحدیث کے ادلہ سے اثبات ہے، نیزیہ کہ اسماء وصفات پر منہج سلف صالحین صحابہ وتابعین کے مطابق بلاتکییف ،بلاتحریف، بلاتشبیہ اور بلاتأویل ایمان لانا ضروری ہے۔ ایمان باللہ جو ایمان کا رکنِ اول ہے کی اساس توحید ہے اور فہمِ توحید،اللہ تعالیٰ کے اسماء وصفات کے فہم پر موقوف ہے،لہذا اس علم پر بہت توجہ کی ضرورت ہے ، زیر نظر کتاب اس باب میں انتہائی نافع کتاب ہے۔ |