Maktaba Wahhabi

312 - 430
لَمْ یَجْلِسْ، فَقَامَ النَّاسُ مَعَہٗ حَتّٰی اِذَا قَضَی الصَّلَاۃَ وَانْتَظَرَ النَّاسُ تَسْلِیْمَہٗ کَبَّرَ وَہُوَ جَالِسٌ فَسَجَدَ سَجْدَتَیْنِ قَبْلَ اَنْ یُّسَلِّمَ، ثُمَّ سَلَّمَ )) [1] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں ظہر کی نماز پڑھائی اور دو رکعتوں کے بعد قعدہ کرنا بھول کر سیدھے کھڑے ہو گئے، لوگ بھی کھڑے ہو گئے۔ جب نماز پوری کر لی اور لوگ سلام پھیرنے کا انتظار کر رہے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھے بیٹھے تکبیر کہی اور پھر (سہو کے) دو سجدے کیے اور اس کے بعد سلام پھیرا۔‘‘ اس حدیث کی بعض روایات مثلاً ابن خزیمہ، نسائی اور مستدرک حاکم میں یہ الفاظ بھی ہیں کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے ’’سُبْحَانَ اللّٰہ‘‘ کہہ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بھول پر متنبہ کیا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہیں بیٹھے، کیوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پوری طرح کھڑے ہو چکے تھے۔[2] جبکہ ابو داود، ابن ماجہ، دارقطنی اور سنن کبریٰ بیہقی میں حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (( اِذَا قَامَ الْاِمَامُ فِی الرَّکْعَتَیْنِ، فَاِنْ ذَکَرَ قَبْلَ اَنْ یَّسْتَوِیَ قَائِمًا فَلْیَجْلِسْ، فَاِنِ اسْتَوٰی قَائِمًا فَلَا یَجْلِسْ وَلْیَسْجُدْ سَجْدَتَیِ السَّہْوِ۔۔۔)) [3] ’’اگر امام دو رکعتوں کے بعد بیٹھے بغیر کھڑا ہونے لگے اور ابھی پوری طرح سیدھا کھڑا ہونے سے پہلے اسے یاد آجائے تو وہیں سے بیٹھ جائے، لیکن اگر وہ سیدھا کھڑا ہو چکا ہو تو پھر نہ بیٹھے اور سہو کے دو سجدے کر لے۔‘‘
Flag Counter