Maktaba Wahhabi

124 - 430
سورۃ الفاتحہ کا عددی کالم: بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۷۸۷ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ ۸۳۶  اَلْحَمْدُلِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ ۶۳۲ اِہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ ۱۰۷۳  الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۶۱۸ صِرَاطَ الَّذِیْنَ اَنْعَمْتَ عَلَیْہِمْ ۱۸۰۷  مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ ۲۴۲ غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَیْہِمْ وَلاَ الضَّآلِّیْنَ ۴۱۹۴   کل اعداد:۱۰۱۸۹  کیا اس کے معنی ٰ یہ ہیں کہ فقط ۱۰۱۸۹ ہی کو زبان پر لانے سے سورۃ فاتحہ کا مقصد پورا ہو جائے گا اور ہم ساری کی ساری سورت پڑھ لیں گے؟ اس مبارک سورت کو دس بار پڑھنے کے لیے ۱۰۱۸۹ x۱۰= ۱۰۱۸۹۰ کہہ لیں، اس طرح تمام قرآنِ مجید کو اعداد میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ کیا یہ اعداد واقعی با معنیٰ ہوں گے اور ان سے وہی نتیجہ حاصل ہوگا جو بالذات آیاتِ قرآنی سے حاصل ہوتا ہے؟ کیا ان میں ہدایت یا پیغامِ ربانی کا اقل قلیل بھی ہے؟ سچ پوچھا جائے تو یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ جن اصحاب نے یہ طریقہ اختیار کیا ہے، انھوں نے ہر گز دین کی خدمت نہیں کی، بلکہ وہ ایک بدعت کو رواج دینے کے مجرم ہیں۔ لہٰذا میں قارئین کرام اور پیروانِ اسلام سے پُر زور التماس کروں گا کہ وہ اس روش کو ترک کر دیں۔ یہ کوئی مستحسن کام نہیں بلکہ غلط الزام ہے، بلکہ میں تو یہ کہوں گا کہ یہ قرآن مجید کے خلاف سازش ہے۔‘‘ [1] جناب رانا شفیق خان پسروری لکھتے ہیں: ’’حقیقی بات تو یہ ہے کہ اسے ’’باطنیہ‘‘ نے رواج دیا تھا اور ان کا مقصد
Flag Counter