Maktaba Wahhabi

160 - 430
کلمات کو یاد رکھے گا، تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بارے میں فرمایا: (( اَمَّا ہٰذَا فَقَدْ مَلَأَ یَدَہٗ مِنَ الْخَیْرِ )) [1] ’’اس نے خیر و برکت سے اپنے دونوں ہاتھوں کو بھر لیا (جھولی بھر لی)۔‘‘ یہ حکم جس طرح نئے راہِ ہدایت پر آ کر نماز شروع کرنے والے پیر و جوان مسلمان کے لیے ہے، اسی طرح نئے نئے اسلام میں داخل ہونے کا شرف حاصل کرنے والے نو مسلم کے لیے بھی ہے۔ کسی سورت یا اس کے کسی حصے کی قراء ت والی رکعتیں: قراء تِ سورۃ الفاتحہ کا تعلق تو نماز کی ہر رکعت سے ہے اور نمازی اکیلا ہو یا مقتدی و امام اس میں کوئی فرق نہیں، جبکہ دوسری کوئی سورت یا کسی سورت کا حصہ نمازِ فجر و جمعہ کی دونوں رکعتوں میں، سنن و نوافل کی بھی تمام ہی رکعتوں میں، دو ہوں یا چار، نمازِ وترکی تینوں رکعتوں میں، نمازِ ظہر و عصر اور مغرب و عشا کی صرف پہلی دو دو رکعتوں میں سنت ہے۔ چنانچہ صحیح بخاری و مسلم، ابو داود، ابن خزیمہ اور مصنف عبد الرزاق میں حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: ’’نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ ظہر کی پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ اور کوئی دو سورتیں پڑھتے تھے۔ پہلی رکعت ذرا طویل ہوا کرتی تھی اور دوسری اس سے کچھ چھوٹی، اور کبھی کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کسی آیت کی قراء ت سنا دیتے تھے۔ اور عصر میں بھی سورۃ الفاتحہ اور کوئی دو سورتیں پڑھتے تھے۔ فجر کی
Flag Counter