Maktaba Wahhabi

367 - 430
نمازِ جنازہ کا سلام: یہ تو ہوا عام نمازوں کے تعلق سے، جبکہ نمازِ جنازہ میں بھی ایک سلام کے قائلین کے بارے میں امام حاکم نے مستدرک میں لکھا ہے کہ صحیح سند کے ساتھ حضرت علی بن ابی طالب، عبداللہ بن عمر، عبداللہ بن عباس، جابر بن عبداللہ، عبداللہ بن ابی اوفیٰ اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے کہ وہ ایک ہی سلام پر اکتفا کرتے تھے۔ علامہ ذہبی نے ان کی اس بات پر موافقت کی ہے اور امام بیہقی نے ان آثار میں سے اکثر کو باسند بیان کیا ہے اور ان میں حضرت واثلہ بن اسقع اور ابو امامہ بن سہل کا تذکرہ اور بعض دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم کی طرف اشارہ بھی کیا ہے۔[1] اگر ان صحابۂ کبار رضی اللہ عنہم کے باسند آثار کو بھی نقل کیا جائے تو ان سب کی مجموعی تعداد سولہ (۱۶) ہو جائے گی، جن میں صرف ایک سلام کا ذکر آیا ہے۔ لہٰذا اس پر بھی عمل کر لینا چاہیے۔ یوں ان ہر دو طرح کی احادیث میں باہم کوئی تعارض بھی نہیں رہتا ہے۔ امام ابو داود فرماتے ہیں کہ میں نے امام احمد رحمہ اللہ سے جنازے کے سلام کے بارے میں سنا کہ وہ یوں ہے: (( ۔۔۔ السَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ )) [2] دو سلاموں کے قائلین: عام نمازوں کی طرح ہی نمازِ جنازہ کے معاملے میں بھی دونوں طرح کی احادیث پر بھی عمل کیا جا سکتا ہے، اگرچہ ’’المبسوط للسرخسي‘‘ (۲/ ۶۵) کے مطابق احناف کا، ’’الإنصاف‘‘ (۲/ ۵۲۵) کے
Flag Counter