Maktaba Wahhabi

215 - 430
رکوع کے تسبیحات و اذکار: رکوع میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد تسبیحات و اذکار ثابت ہیں، مثلاً: صحیح مسلم، سنن ابی داود، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، دارقطنی، دارمی، طحاوی، معجم طبرانی کبیر اور مسند احمد و بزار نیز بعض دیگر کتبِ حدیث میں سات صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے مروی حدیث میں معروف تسبیح وارد ہوئی ہے جو زبان زدِ خاص و عام ہے۔ چنانچہ صحیح مسلم و سننِ اربعہ اور دارمی میں حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: ’’انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں یہ کہتے تھے: (( سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ )) (پاک ہے میرا ربّ عظمت والا) اور سجدوں میں یہ کہتے تھے: (( سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی )) (پاک ہے میرا ربّ بزرگ و برتر)۔‘‘ آگے ہے کہ جب بھی کوئی آیتِ رحمت آتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تلاوت سے رک کر رحمت کی طلب و دعا فرماتے اور جب بھی کوئی آیتِ عذاب آتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم رُک کر اس سے اللہ کی پناہ مانگتے تھے۔[1] یکے از آدابِ سلام و مصافحہ: یہیں یہ بات بھی یاد دلاتے جائیں کہ رکوع کرنا یا تعظیماً جھکنا چونکہ ایک عبادت ہے اور ہر قسم کی عبادات کا حقدار صرف ربِّ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ ہے، لہٰذا کسی بزرگ یا آفیسر کو سلام کرتے اور مصافحہ کرتے وقت جھکنا جائز نہیں ہے، بلکہ معمول کے انداز سے کھڑے کھڑے سلام و مصافحہ کرنا عین ادب اور اسلامی تعلیمات کے موافق ہے۔
Flag Counter