Maktaba Wahhabi

216 - 430
تسبیحات کی تعداد : 1 رکوع و سجدہ میں انہی تسبیحات کا ذکر ابو داود، ترمذی، ابن ماجہ، دارقطنی، بیہقی، شرح السنہ بغوی، مسند شافعی و طیالسی اور مصنف ابن ابی شیبہ میں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث میں بھی آیا ہے جو حضرت جُبیر بن مُطعم، حذیفہ، ابوبکرہ اور بعض دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔ اس حدیث میں ان تسبیحات کا کم از کم تین مرتبہ پڑھنا وارد ہوا ہے۔ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ جیسے بعض کبار اہلِ علم نے تین مرتبہ کی قید پر اعتراض کیا ہے، جس کی وجہ یہ ہوگی کہ تین والی حدیث متکلّم فیہ ہے ، جبکہ ان صحابہ رضی اللہ عنہما کی مرویات کے مجموعی مفاد کو ثابت مانتے ہوئے نیز شواہد کی بنا پر بعض دیگر کبار محدّثین نے ان کی تردید کی ہے۔[1] علامہ ماوردی سے امام شوکانی نے نقل کیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ گیارہ یا نو اور اوسط پانچ تسبیحات ہیں اور اگر صرف ایک ہی مرتبہ کہہ لے تو تسبیح ہو گئی۔ لہٰذا جتنی زیادہ تسبیحات ممکن ہوں کہی جائیں، البتہ امام ترمذی نے کم از کم کی تعداد تین ہونے کو ہی اہلِ علم کا عمل قرار دیا ہے۔[2] 2- تسبیحات و اذکارِ رکوع کے سلسلے ہی میں ابو داود، دارقطنی، بیہقی، مستدرک حاکم، معجم طبرانی کبیر اور مسند احمد میں صحیح سند سے تین مرتبہ یہ کہنا بھی مروی ہے: (( سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہٖ )) [3]
Flag Counter