Maktaba Wahhabi

214 - 430
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : (( نَہَانِیْ خَلِیْلِیْ صلی اللّٰه علیہ وسلم اَنْ اَنْقُرَ فِیْ صَلَاتِیْ نَقْرَ الدِّیْکِ، وَاَنْ اَلْتَفِتَ اِلْتِفَاتَ الثَّعْلَبِ وَاَنْ اَقْعٰی کَاِقْعَائِ الْقِرْدِ )) [1] ’’میرے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس بات سے منع فرمایا کہ میں نماز میں مرغ کی طرح ٹھونگے ماروں اور لومڑی کی طرح اِدھر اُدھر جھانکوں اور بندر کی طرح (ایڑیوں پر) بیٹھوں۔‘‘ نماز کا چور: صحیح ابن خزیمہ، سنن دارمی، معجم طبرانی کبیر، مصنف ابن ابی شیبہ، معجم طبرانی اوسط و صغیر، مستدرک حاکم، مسند ابو یعلیٰ اور مسند احمد و بزار میں حضرات ابو قتادہ، ابوہریرہ، ابو سعید خدری اور عبداللہ بن مغفل رضی اللہ عنہم سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع و سجود صحیح طرح سے ادا نہ کرنے والے کو نماز کا چور قرار دیا ہے۔ چنانچہ وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( اَسْوَأُ النَّاسِ سَرَقَۃً الَّذِیْ یَسْرِقُ مِنْ صَلَاتِہٖ )) قَالُوْا: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم وَکَیْفَ یَسْرِقُ مِنْ صَلَاتِہٖ؟۔ ’’بدترین چور وہ ہے جو نماز کی چوری کرتا ہے۔‘‘ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! نماز کی چوری کیسی ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (( لَا یُتِمُّ رُکُوْعَہَا وَسُجُوْدَہَا )) [2] ’’نماز کا رکوع و سجود پوری طرح ادا نہ کرنا نماز کی چوری ہے۔‘‘
Flag Counter