Maktaba Wahhabi

46 - 430
مرض و عذر میں بیٹھنے کا جواز: قیام یعنی کھڑے ہو کر نماز پڑھنا فرض ہے اور یہ تندرست و توانا آدمی کے لیے ہے، لیکن نفلی نمازوں میں یہ فرض نہیں، اگرچہ افضل ہے۔ بیٹھ کر نفلی نماز کا ذکر بعد میں آئے گا۔ البتہ آئیے پہلے اس بات کی تفصیل دیکھیں کہ قیام اگرچہ فرض نمازوں میں ضروری ہے، لیکن مرض و عذر کی حالت میں یہ ساقط ہو جاتا ہے اور ایسی صورت میں بیٹھ کر نماز پڑھنے کی گنجایش ہو جاتی ہے۔ چنانچہ اُمّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے: ’’نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مرض الموت میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے پیچھے بیٹھ کر نماز پڑھی۔‘‘ [1] کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر نماز پڑھنے میں فرق: مرض وغیرہ عذر کی حالت میں نمازی سے قیام کی فرضیت ساقط ہو جاتی ہے۔ ایسے میں وہ جس طرح بھی ممکن ہو نماز پڑھ لے، بیٹھ کر ممکن ہو تو فبہا، ورنہ لیٹ کر پڑھنے کے جواز کا بھی احادیث سے پتا چلتا ہے۔ چنانچہ حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے کے بارے میں سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’جس نے کھڑے ہو کر نماز پڑھی، اُسی کا عمل افضل ہے اور جس نے بیٹھ کر نماز پڑھی اسے کھڑے ہو کر نماز پڑھنے والے سے آدھا اجر ملے گا۔ جس نے لیٹ کر نماز پڑھی، اسے بیٹھ کر نماز پڑھنے والے سے بھی آدھا اجر و ثواب حاصل ہوگا۔‘‘ [2]
Flag Counter