Maktaba Wahhabi

364 - 430
عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ، وَعَنْ شِمَالِہٖ: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ )) [1] ’’میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دائیں طرف منہ پھیر کر کہا: (( اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ )) اور بائیں طرف منہ پھیر کر کہا: (( اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ )) البتہ اتنا کہا جا سکتا ہے کہ مشہور روایات کی بنا پر اکثر اوقات صرف ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘‘ ہی کہا جائے، لیکن اس صحیح حدیث کی رو سے کبھی کبھی دائیں جانب سلام پھیرتے وقت ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘‘ کے ساتھ ’’وبرکاتہٗ‘‘ کا اضافہ بھی کر لیا جائے، تا کہ اس صحیح حدیث پر بھی عمل ہو جائے، اور اسے بھی کئی علماو فقہا نے اختیار کیا ہے۔ تیسرے طریقے کے دلائل: سلام پھیرنے کا تیسرا طریقہ یعنی کبھی کبھار دائیں طرف ’’السلام علیکم ورحمۃ اللہ‘‘ اور بائیں طرف صرف ’’السلام علیکم‘‘ کہنا بھی حدیث شریف سے ثابت ہے۔ چنانچہ سنن نسائی و مسند احمد اور مسند السراج میں صحیح سند سے واسع بن حبان کے طریق سے ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے طریقے سے پہلے تکبیر اور پھر آگے چل کر سلام کا طریقہ ذکر کیا اور بتایا: (( اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ عَنْ یَمِیْنِہٖ وَالسَّلَامُ عَلَیْکُمْ عَنْ یَسَارِہٖ )) [2] ’’دائیں طرف (( اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ )) اور بائیں طرف ((اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ ))‘‘
Flag Counter