Maktaba Wahhabi

231 - 430
سجدہ سجدۂ اولیٰ: جب اطمینان و سکون کے ساتھ قومہ سے فارغ ہوں تو سجدہ کریں، جیسا کہ صحیح بخاری و مسلم اور دیگر کتب میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا طریقہ بتانے والی احادیث سے پتا چلتا ہے۔ چنانچہ صحیحین سمیت دوسری کتبِ حدیث میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اچھی طرح سے نماز نہ پڑھنے والے صحابی کا جو واقعہ بیان کیا ہے، اس میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے مخاطب ہو کر نماز کا سابقہ ذکر کردہ طریقہ قومہ تک بیان کرنے کے بعد فرمایا تھا: (( ثُمَّ اسْجُدْ حَتّٰی تَطْمَئِنَّ سَاجِدًا )) [1] ’’پھر سجدہ کرو، حتیٰ کہ حالتِ سجدہ میں تم خوب مطمئن ہو جاؤ۔‘‘ سجدہ کا حکم: یہاں سجدہ کے بارے میں اس بات کی صراحت بھی کرتے جائیں کہ قرآن و سنت اور اجماعِ اُمت کی رُو سے سجدہ نماز کا رکن و فرض ہے، جس طرح رکوع ہے۔ قرآنِ کریم میں اس کی دلیل سورۃ الحج کی آیت (۷۷) ہے، جس میں ارشادِ الٰہی ہے: ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا ارْكَعُوا وَاسْجُدُوا وَاعْبُدُوا رَبَّكُمْ﴾ ’’اے لوگو جو ایمان لائے ہو! رکوع کرو اور سجدہ کرو اور اپنے پروردگار کی عبادت کرو۔‘‘
Flag Counter