Maktaba Wahhabi

207 - 430
جائزہ: یہ روایت بھی مانعین کی دلیل نہیں بن سکتی، کیوں کہ یہ حدیث صحیح نہیں ہے۔ جیسا کہ خود امام ابو داود اور امام ترمذی نے اس روایت کے ساتھ ہی ذکر کر دیا ہے۔[1] تیسری روایت: ابو داود ہی میں حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم شروع نماز میں کانوں تک ہاتھ اٹھاتے، پھر دوبارہ نہیں اٹھاتے تھے۔‘‘[2] جائزہ: اس روایت کو بھی کبار محدّثین میں سے امام سفیان، امام شافعی، استادِ امام بخاری امام حمیدی اور امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ نے ضعیف قرار دیا ہے۔ دیگراں: ایسی ہی بعض دیگر روایات و آثار بھی ہیں جو یا تو صحیح نہیں اور اگر صحیح ہیں تو صریح نہیں، بلکہ بعض تو صحیح و صریح کیا ہوں گی، محض افسانہ نما باتیں ہیں۔ جیسے کہا جاتا ہے : ’’بعض لوگ آستینوں اور بغلوں میں بُت دبا کر لے آتے تھے، جنھیں گرانے کے لیے رفع یدین کا حکم دیا گیا تھا، بعد میں اسے ترک کر دیا گیا۔‘‘ جائزہ: یہ بات کتبِ حدیث میں سے تو آج تک نہ کبھی کوئی ثابت کر سکا ہے اور نہ ثابت کر سکے گا، کیوں کہ اس کا کوئی وجود ہی نہیں ، محض خانہ ساز افسانہ ہے، جو بعض متعصّب قسم کے مولویوں نے گھڑا اور جاہل لوگوں نے اسے رٹ لیا۔ اس سلسلے میں
Flag Counter