Maktaba Wahhabi

342 - 360
کالعدم قراردینا اسے امامت کے حق سے محروم کرنا صحیح نہیں ہے۔ سائل کو اس بات پر حیرت ہے کہ بعض علماء کرام بھی سگریٹ نوشی کے مرض میں مبتلا ہیں۔ میں ان سے کہوں گا کہ علمائے کرام گناہوں سے پاک مخلوق نہیں ہیں۔ غلطیاں ان سے بھی ہو سکتی ہیں۔ آپ نہیں دیکھتے کہ ڈاکٹر حضرات سگریٹ کے خلاف طبی تقریریں کرتے ہیں اور پھر خود بھی سگریٹ پیتے ہیں ایسا اس لیے ہے کہ وہ اس کے عادی ہو چکے ہیں اور اب وہ اسے چھوڑ نہیں سکتے۔ سگریٹ پینا اگر مردوں کے حق میں ایک قابل مذمت فعل ہے تو عورتوں کے لیے کہیں زیادہ قابل مذمت ہے۔ کیوں کہ یہ نسوانی حسن اور وقار کے خلاف ہے۔ ہر سگریٹ پینے والے کو میری یہ نصیحت ہے کہ مضبوط ارادہ کے ساتھ یکبار گی سگریٹ پینا بند کر دیں۔ رفتہ رفتہ ترک کرنے کی کوشش اکثر بار آور ثابت نہیں ہوتی ، جس کے پاس ارادہ کی مضبوطی نہ ہو اسے چاہیے کہ بہت قلیل مقدار میں سگریٹ نوشی کرے۔ دوسروں کے سامنے اس کی برائی بیان کرے۔ دوسروں کو اس کی ترغیب نہ دے۔ کسی کو سگریٹ پیش نہ کرے اور اللہ سے دعا کرتا رہے کہ وہ اسے اس آفت سے نجات دے دے۔ نوجوان نسل سے میری اپیل ہے کہ وہ اس آفت کی طرف رخ بھی نہ کریں ۔ اکثر بچے محض یہ ثابت کرنے کے لیے کہ اب وہ بڑے ہوگئے ہیں سگریٹ پینا شروع کر دیتے ہیں۔ یہ زبردست غلطی ہے۔ نوجوانوں کا سگریٹ چھوڑنا قدرے آسان ہے۔ کیوں کہ ابھی وہ اس کے عادی نہیں ہوئے ہیں۔ حکومت سے میری اپیل ہے کہ وہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے معاشرے کو اس مصیبت سے پاک کرنے کی کوشش کرے چاہے اس کی راہ میں کتنی ہی دولت کیوں نہ خرچ کرنی پڑے۔ انسانی صحت بہ ہر حال دولت سے زیادہ قیمتی شے ہے۔
Flag Counter