Maktaba Wahhabi

310 - 360
4۔ اسلامی شریعت کی رو سے اسلامی حکومت کا دائرہ اختیار بہت وسیع ہے۔ اسلامی حکومت ہر وہ اقدام کرسکتی ہے اور ہروہ پالیسی وضع کرسکتی ہے جو معاشرہ کے مفاد میں ہو، جس سے عدل وانصاف قائم ہو اور معاشرہ میں ظلم وفساد کی بیخ کنی ہو۔ شرط یہ ہے کہ کوئی بھی پالیسی قرآن وسنت کے خلاف نہ ہو۔ اس وسیع دائرہ کار اور دائرہ اختیار میں یہ بھی شامل ہے کہ اسلامی حکومت بازار میں اشیاءکی قیمتوں پر کنٹرول کرے۔ مکانوں اوردکانوں کے کرایہ پر کنٹرول کرے اور مختلف خدمتوں کے لیے مزدوری یااجرت کی تعین کرے۔ مصالح عامہ کو پیش نظر رکھتے ہوئے قیمتوں، کرایوں اور اجرتوں کے تعین کے لیے اسلامی حکومت کوئی قانون بھی بناسکتی ہے۔ غرض یہ کہ اسلام دنیا کاپہلا مذہب ہے جس نے معاشرہ میں مکمل عدل وانصاف کے قیام کے لیے اور ظلم وفساد کی روک تھام کے لیے واضح ترین اور مکمل ترین پالیسیاں پیش کیں۔ مثال کے طور پر ایک حدیث پیش کروں گا: "أَعْطُوا الْأَجِيرَ أَجْرَهُ قبل أَنْ يَجِفَّ عَرَقُهُ" (ابن ماجہ اور ترمذی) مزدور کو اس کی مزدوری پسینہ خشک ہونے سے قبل ادا کردو۔ ایک دوسری حدیث بخاری شریف میں موجود ہے ان تین لوگوں کے سلسلے میں جن سے اللہ قیامت کے دن جھگڑا کرے گا۔ ان میں سے ایک: "وَرَجُلٌ اسْتَأْجَرَ أَجِيرًا فَاسْتَوْفَى مِنْهُ وَلَمْ يُعْطِهِ أَجْرَهُ " وہ شخص(ہے) جس نے کسی مزدور کی خدمت حاصل کی اور اس سے پورا کام لیا لیکن اسے مزدوری نہیں دی۔ یہاں ایک اہم بات کی طرف اشارہ کرنا چاہتا ہوں۔ اسلامی حکومت چاہے مزدوروں کے حقوق دلانے کے لیے کوئی قانون وضع کرے یا بازار کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے کوئی پالیسی بنائے یامصالح عامہ کی خاطر کوئی اقدام کرے۔ عام طور پر ایسا ہوتا ہے کہ لوگ
Flag Counter