Maktaba Wahhabi

207 - 360
اکثر سننے میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ رجب اللہ کا مہینہ ہے۔ شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے۔ ان احادیث کے سلسلے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا یہ صحیح ہیں؟ جواب:۔ صحیح احادیث میں اس مہینے کی فضیلت سے متعلق جو کچھ آیا ہے وہ یہ کہ یہ مہینہ چار حرام مہینوں میں سے ایک ہے۔ چار حرام مہینے یہ ہیں۔ رجب، ذوالقعد، ذوالحجہ اور محرم اور بے شبہ یہ چاروں مہینے اہمیت و فضیلت کے حامل ہیں۔ کوئی ایسی صحیح حدیث نہیں ہے جس میں خاص طور پر صرف ماہ رجب کی فضیلت بیان کی گئی ہو۔ رہی وہ حدیث جس کا تذکرہ آپ نے کیا ہے یعنی رجب اللہ کا مہینہ ہے۔ شعبان میرا مہینہ اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے تو یہ حدیث نہ صرف ضعیف ہے بلکہ علماء حدیث نے اسے موضوع یعنی گھڑی ہوئی قراردیا ہے۔ اسی طرح ہر وہ حدیث جو اس مہینے کی فضیلت کے سلسلے میں مروی ہے کہ جس نے اس مہینے میں نماز پڑھی یا روزہ رکھایا استغفار کیا تو اسے یہ اجر ملے گا ۔ اور وہ اجر ملے گا یہ سب گھڑی ہوئی احادیث ہیں ان کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے۔ ان احادیث کے بے سند ہونے کی ایک بڑی علامت یہ ہے کہ ان میں مبالغے کی حد تک ثواب یا عذاب کا وعدہ ہوتا ہے۔ علماء کرام کہتے ہیں کہ اگر کسی چھوٹی نیکی پر عظیم اجر کا وعدہ ہو یا کسی چھوٹے گناہ پر بڑے عذاب کی دھمکی ہو تو یہ علامت ہے اس بات کی کہ یہ حدیث گھڑی ہوئی ہے ماہ رجب سے متعلق وارد احادیث بھی اسی قبیل سے ہیں۔ علماء و خطباء کا فرض ہے کہ وہ عوام الناس کو ان موضوع اور گھڑی ہوئی احادیث سے متنبہ کریں۔ کسی حدیث کو بیان کرنے سے قبل خود انہیں بھی اس حدیث کے صحیح ضعیف یا موضوع ہونے کا علم ہونا چاہیے۔ اس سلسلے میں حدیث کی متعدد کتابوں سے مدد لے سکتے ہیں ۔ خاص کر ان کتابوں سے جو موضوع احادیث کے سلسلے میں تصنیف کی گئی ہیں۔ امت مسلمہ کی یہ بد قسمتی ہے کہ ضعیف اور موضوع احادیث کے سہارے بہت
Flag Counter