Maktaba Wahhabi

104 - 360
اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے ۔ دوسری آیت میں ہے: "وَمَنْ يَبْتَغِ غَيْرَ الإِسْلامِ دِينًا فَلَنْ يُقْبَلَ مِنْهُ" (آل عمران:85) اسلام کے سوا جو شخص کوئی اور طریقہ اختیار کرنا چاہے اس کا وہ طریقہ ہرگز قبول نہ کیاجائے گا ۔ یہی وجہ ہے کہ تمام انبیاء علیہ السلام ورسل نے اسی دین اسلام کی طرف دعوت دی، نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو مخاطب کیااور فرمایا: "وَأُمِرْتُ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْمُسْلِمِينَ"(یونس :72) اور مجھے حکم دیاگیا ہے کہ میں خود مسلم بن کررہوں ۔ ابراہیم علیہ السلام نے بھی یہی فرمایا: "إِذْ قَالَ لَهُ رَبُّهُ أَسْلِمْ قَالَ أَسْلَمْتُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ" (البقرہ:131) اس کا یہ حال تھا کہ جب اس کے رب نے کہا مسلم ہوجا تو اس نے فوراً کہا میں مالک کائنات کا مسلم ہوگیا ۔ سلیمان علیہ السلام نے ملکہ سبا بلقیس کے پاس بھی اسی اسلام کا پیغام بھیجا تھا: "أَلا تَعْلُوا عَلَيَّ وَأْتُونِي مُسْلِمِينَ" (النمل:31) میرے مقابلے میں سرکشی نہ کرو اور مسلم ہوکر میرے پاس حاضر ہوجاؤ ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسی دین اسلام کی دعوت دی۔ اسی طریقہ زندگی کی طرف لوگوں کو بلایا۔ یہ الگ بات ہے کہ خاتم الانبیاء علیہ السلام ہونے کی حیثیت سے ان کا لایا ہوا دین ایک مکمل دین ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کوئی نیا دین لے کر نہیں آئے تھے۔ انہوں نے بھی اسی دین کی دعوت دی، جس کی دعوت تمام انبیاء علیہ السلام ورسل نے دی تھی۔ البتہ خاتم الانبیاء علیہ السلام ہونے کی حیثیت سے ان کے فرائض میں یہ بھی شامل تھا کہ پچھلی شریعتوں میں جو بھی کمی رہ گئی تھی ، اسے دور کرکے دین کو مکمل کردیں۔ لوگوں نے جوتحریفات کردی تھیں ان کی تصحیح
Flag Counter