Maktaba Wahhabi

59 - 158
۵۔ صحیح مسلم میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( لَا یُبْغِضُ الْاَنْصَارَ رَجُلٌ یُؤُمِنُ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْآخِرِ۔))[1] ’’ جو انسان اللہ تعالیٰ پر او رآخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو، وہ انصار سے بغض نہیں رکھ سکتا ۔‘‘ ۶۔ بخاری نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ ’’انصار کی ایک عورت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی اور اس کے ساتھ اس کا چھوٹا بچہ بھی تھا تو آپ علیہ السلام نے اس سے بات چیت کی پھر یہ جملہ دو مرتبہ ارشاد فرمایا: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! تم لوگ لوگوں میں مجھے سب سے زیادہ محبوب ہو۔‘‘ ۷۔ بخاری و مسلم نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (انصار کے) بعض بچوں اور عورتوں کو کسی دعوت سے واپسی میں آتے ہوئے دیکھا تو آپ ان کے لیے بالکل سیدھے کھڑے ہو گئے اور ارشاد فرمایا: ’’تم لوگ مجھے لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب ہو! تم لوگ مجھے لوگوں میں سب سے زیادہ محبوب ہو۔‘‘ (یعنی انصار) ۸۔ احمد نے مسند میں حضرت ابوسعید الخدری رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں : جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مصلحت کے تحت) قریش اور عرب کے دوسرے قبائل کو زیادہ مال غنیمت عطا کیا اور انصار کا ان غنیمتوں میں کوئی حصہ نہ تھا، تو انصار کی ایک جماعت دل ہی دل میں بہت غمگین ہوئی اور ان میں چہ میگوئیاں بڑھنے لگیں … آگے چل کر اس حدیث میں ہے کہ پھر رسول اکرم علیہ السلام ان میں تشریف لائے اور اللہ کی حمد و ثنا بیان کرنے کے بعد ارشاد فرمایا:
Flag Counter