Maktaba Wahhabi

151 - 158
’’مومنو! اللہ سے ڈرو، اور اگر ایمان رکھتے ہو تو جتنا سود باقی رہ گیا ہے اس کو چھوڑ دو اگر ایسا نہ کرو گے تو خبردار ہو جاؤ کہ (تم) خدا اور رسول سے جنگ کرنے کے لیے تیار ہوتے ہو۔‘‘ اللہ کے ساتھ جنگ کرنے والا یقینا مغلوب و معتوب ہو گا۔ سود کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سات مہلک گناہوں میں شمار کیا ہے۔حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’سات ہلاک کرنے والے گناہوں سے بچو۔‘‘ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! وہ گناہ کون سے ہیں ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’ (۱) اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا (۲) جادو (۳) کسی جان (جس کا قتل کرنا اللہ نے حرام کیا ہے) کو ناحق قتل کرنا (۴) سود کھانا (۵) یتیم کا مال کھانا (۶) میدان جنگ سے بھاگ جانا (۷) بھولی بھالی پاک دامن عورتوں پر تہمت لگانا۔‘‘ (متفق علیہ) اور جس نے سود میں کسی بھی طرح سے شرکت کی اس پر آپ علیہ السلام نے لعنت فرمائی ہے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، کھلانے، اس کو لکھنے والے، اس کے معاملے پر گواہ سب پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا کہ یہ سب برابر ہیں (یعنی گناہ میں برابر ہیں )۔‘‘ (مسلم) سود کا فرد اور معاشرہ پر خطرہ: سود کا تمام گناہوں سے زیادہ فرد اور معاشرہ پر اثر پڑتا ہے (سب سے زیادہ نقصان دہ گناہ ہے) حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ جب کسی قوم میں زنا اور سود عام ہو جاتا ہے تو گویا ان لوگوں نے خود ہی اللہ
Flag Counter