Maktaba Wahhabi

160 - 158
آخری بات ناصح امین پیغمبر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے وصایا کے اس مختصر سے مطالعہ کے بعد ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو لوگوں کے لیے فائدہ مند بنا دے۔ اورہم اللہ تعالیٰ کی ذات بابرکات سے امید کرتے ہیں ؛ کہ ہمارے اعمال کا اختتام اور انجام بخیر ہو۔ اور ہم یہ بھی امید اوردعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمیں اچھی چیز کا انتخاب کرنے اورپھر اسے آگے پیش کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ہمارے اس سارے کلام میں جو کچھ حق اوردرست بات ہے؛ وہ صرف اورصرف اللہ تعالیٰ کی توفیق؛ اور مدد و کرم سے ہی ممکن ہوا ہے۔ اورجو کچھ غلطی ہوگئی ہے؛ وہ ہمارے اپنے نفسوں کی برائی اور شیطانی عمل و دخل ہے۔ اللہ تعالیٰ اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ان چیزوں سے بری ہیں جو ہم نے غلطی سے ان کی طرف منسوب کردی ہیں ۔ ہم اللہ کی بارگاہ میں توبہ و استغفار کرتے ہیں ۔ آخر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری وصیتوں والی حدیث کا ذکر کرتے ہیں ؛ جس میں حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’میں نے وفات سے تین دن پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ’’تم میں سے کسی ایک کو موت صرف اس حال میں آئے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے حسن گمان رکھتا ہو ۔‘‘ [أخرجہ مسلم ] آخر میں : استودعکم اللّٰہ الذي لا تضیع وداعہ ۔ وآخر دعوانا ان الحمد للّٰہ رب العالمین ۔ وصلی اللّٰہ تعالیٰ علی نبینا محمد و علی آلہ و صحبہ و سلم۔
Flag Counter