Maktaba Wahhabi

29 - 158
سے رسول راضی ہو گیا ہے۔‘‘ قرآن و سنت کی حفاظت: اس امت پر اللہ تعالیٰ کے خاص فضل و کرم اور اس کی خاص رحمت میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے اپنی کتاب کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہوا ہے اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ﴿اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَo﴾ (الحجر: ۹) ’’بے شک ہم نے اس نصیحت کو اتارا اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔‘‘ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کا قرآن پاک کو حفاظت کرام کے سینوں (یاد کیے ہوئے) اور مختلف جگہ پر لکھے ہوئے کو ایک جگہ جمع کرنا، اور آپ علیہ السلام کی وفات کے ۱۲ سال بعد حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا قرآن پاک کو حرف واحد (ایک طریقہ قراء ت) پر جمع کرنا اور اس کی کتابت کروانا اس آیت شریفہ کا مصداق ہے۔ پس اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب کی اس تحریف و تباہی اورضائع ہونے سے حفاظت فرمائی جو کچھ دوسرے مذاہب کی کتب کو پیش آیا۔ تمام ادیان میں واحد یہی کتاب ہے جو کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک صحیح سند سے ثابت و تحقیق شدہ ہے اور اتنے طویل عرصے میں اس میں کوئی تحریف یا تبدیلی نہیں ہو سکی ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس امت کو اپنے نبی علیہ السلام کی سنت مطہرہ کی توثیق اور مضبوطی کی توفیق اس طرح دی کہ اس امت نے سنت کے علماء کی پیروی ایک ایسے منہج کے طور پر کی کہ جس کی کوئی مثال نہ ہی اگلے لوگوں میں ملتی ہے اور نہ ہی کوئی بعد میں آنے والے ایسی مثال پیش کرسکیں گے۔پس اس طریقہ و منہج کے فضل و برکت سے صحیح، ضعیف، مرفوع، موقوف، متصل، منقطع، ناسخ اور منسوخ حدیث کے درمیان تمیز و فرق کرنا بہت آسان ہو گیا۔ یہ اتنا عظیم تر کام اور خدمت ہے کہ اسے الفاظ میں بیان نہیں کیا جاسکتا۔اور نہ ہی ہر کوئی اس کی باریکیوں کا اندازہ کرسکتا ہے۔ اس کی تہہ و گہرائی تک صرف وہی پہنچ سکتا ہے جو ان
Flag Counter