اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں : ﴿وَمَا آتَاکُمْ الرَّسُوْلُ فَخُذُوہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا﴾ (الحشر: ۷) ’’اور رسول تمہیں جو احکام دیں انہیں قبول کر لو (اس پر عمل کرو) اور جس کام سے تم کو روک دیں اس سے رک جاؤ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿فَلْیَحْذَرِ الَّذِیْنَ یُخَالِفُوْنَ عَنْ اَمْرِہِ اَنْ تُصِیبَہُمْ فِتْنَۃٌ اَوْ یُصِیبَہُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌo﴾ (النور: ۶۳) ’’پس چاہیے کہ ڈریں وہ لوگ جو آپ کے حکم کی مخالفت کرتے ہیں اس بات سے کہ انہیں دنیا میں کوئی مصیبت یاآخرت میں دردناک عذاب پہنچ جائے۔‘‘ اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ رضی اللہ عنہم نے بھی یہ معنی مراد لیے ہیں ۔ پس اس حدیث میں بھی یہی ہے جو کہ حضرت معاذ بن جبل رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ان کو یمن بھیجنے کا ارادہ ہوا تو فرمایا : ’’ جب تمہیں کوئی فیصلہ کرنا پڑے تو کیسے فیصلہ کرو گے؟ تو انہوں نے عرض کیا: اللہ تعالیٰ کی کتاب کو بنیاد بنا کر فیصلہ کروں گا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اور اگر کتاب اللہ میں نہ ملے تو؟ تو انہوں نے عرض کی: تو پھر سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے سے فیصلہ کروں گا۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’ اور اگر کتاب اللہ اور سنت رسول دونوں میں تمہیں حل نہ ملا تو؟ تو معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ’’ پھر اپنی رائے سے اجتہاد کروں گا پس اس میں کسی بھی قسم کی کسر نہ چھوڑوں گا۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سینے پر ہاتھ مار کر فرمایا: ’’شکر ہے اللہ کا جس نے اپنے رسول کینمائندہ کواس بات کی توفیق دی جس |
Book Name | رسول اللہ ص کی سنہری وصیتیں |
Writer | شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ الحاج |
Publisher | جامعہ احیاء العلوم للبنات الاسلام مظفر آباد |
Publish Year | |
Translator | شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 158 |
Introduction |