بدعت کے معانی: مسلمانوں میں سے کوئی بھی یہ نہیں کہتا کہ شریعت میں بدعت قابل قبول یا شارع کی طرف سے مستحسن ہے۔ مگر اس کے باوجود مسلمانوں کے اندر بدعات پھیلی ہوئی ہیں ۔ اور اس کا سبب یہ ہے کہ لوگ دوسرے لوگوں کے یہاں رائج بدعات پر تورد کرتے ہیں ، البتہ جو بدعات خود ان کے ہاں رائج ہیں اور انہوں نے اپنے آباء و اجداد کو ان پر پابند دیکھا ہے تو ان کو وہ لوگ بدعات سمجھتے ہی نہیں ۔ اور اکثر اوقات ایسا بدعت کے واضح مفہوم پر عدم اتفاق کی بنا پر ہوتا ہے اور شاید کہ بدعت کی جامع ترین تعریف وہ ہے جو شافعی رحمہ اللہ نے کی ہے: ’’ بدعت دین میں ایسا نو ایجاد اور من گھڑت راستہ ہے جو شریعت کے مقابلہ میں ہو؛ اور اس پر چلنے کا بھی وہی مقصد ہو جو شرعی طریقے پر چلنے کا ہوتا ہے یعنی اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنا۔‘‘ اور شاید کہ یہ بدعت کا واضح ترین قاعدہ کلیہ ہوکہ: ’’بدعت ہر وہ عمل ہے جس کے ذریعے سے انسان اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرنا چاہے؛حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے زمانہ میں اس عمل کو کرنے کا سبب موجود ہونے اور اس سے کوئی مانع اور رکاوٹ نہ ہونے کے باوجود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ نے اسے نہ کیا ہو۔‘‘ بدعت کے ارتقاء اور نشو و نما کے اسباب: پہلا سبب:… یہ سمجھنا کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت میں مبالغہ کرنا اس سے قریب ہونے کا ذریعہ ہے۔ (۱)حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں : آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک سفر میں تھے تو آپ نے دیکھا کہ ایک آدمی کے اردگرد لوگوں کا ہجوم لگا ہے؛ اور وہ اس پر (گرمی کی وجہ سے) سایہ کیے ہوئے ہیں ؛ |
Book Name | رسول اللہ ص کی سنہری وصیتیں |
Writer | شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ الحاج |
Publisher | جامعہ احیاء العلوم للبنات الاسلام مظفر آباد |
Publish Year | |
Translator | شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 158 |
Introduction |