کردہ کتاب ’’العقیدۃ الواسطیۃ‘‘ میں مذکور ہے، فرماتے ہیں : ’’(اہل سنت و الجماعت) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت سے محبت رکھتے ہیں اور ان سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کا خیال کرتے ہیں ۔ جو کہ آپ نے ’’غدیر خم‘‘ کے دن کی تھی کہ میں تمہیں اپنے اہل بیت (کے حقوق) کے بارے میں اللہ کے خوف کی وصیت کرتا ہوں اور اسی طرح جب آپ کے چچا حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے آپ سے اس بات کی شکایت کی کہ بعض قریشی بنو ہاشم سے بے رخی اور جفا کرتے ہیں تو آپ نے ارشاد فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے قبضے میں میری جان ہے، یہ لوگ اس وقت تک کامل ایمان والے نہیں ہو سکتے جب تک یہ لوگ تم لوگوں اللہ اور میری رشتہ داری کے واسطے محبت نہ کرنے لگیں ۔‘‘ اصحاب رسول اور اہل بیت کے درمیان گہرا تعلق: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی اہل بیت کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کی قدر و حفاظت کا اندازہ ان واقعات سے لگایا جا سکتا ہے۔ایک موقع پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرماتے ہیں : ((وَالَذیْ نَفْسِیْ بِیَدِہِ لَقَرابَۃُ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أَحَبُّ إِلَیّٰ آَٔنْ أَصِلَ مِنْ قَرَ ابَتِی۔)) [1] ’’قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے رشتہ داروں سے حسن سلوک میرے نزدیک اپنے رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک سے زیادہ محبوب ہے۔‘‘ امام بخاری رحمہ اللہ نے سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے حوالہ سے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کا یہ فرمان بھی نقل |
Book Name | رسول اللہ ص کی سنہری وصیتیں |
Writer | شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ الحاج |
Publisher | جامعہ احیاء العلوم للبنات الاسلام مظفر آباد |
Publish Year | |
Translator | شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 158 |
Introduction |