Maktaba Wahhabi

108 - 158
۴۔ امام بخاری و مسلم رحمہما اللہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے نقل کیا ہے کہ حضرت ام حبیبہ اور حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے ایک کنیسہ (عیسائیوں کی عبادت گاہ) کا ذکر کیا جو انہوں نے حبشہ میں دیکھا تھا اور اس میں کچھ (نیک لوگوں کی) تصاویر بھی تھیں تو ان دونوں نے رسول علیہ السلام کے سامنے بھی اس کا تذکرہ کیا، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ درحقیقت ان لوگوں میں سے جب کسی نیک آدمی کی وفات ہوتی تو یہ لوگ اس کی قبر پر مسجد بنا لیتے اور اس میں اس کی چند تصاویر بنا دیتے، پس یہ لوگ قیامت کے دن اللہ کے نزدیک بدترین مخلوق ہوں گے۔‘‘ ۵۔ امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے ابو الہیاج الاسدی رحمۃ اللہ علیہ سے نقل کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ:’’ مجھ سے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ’’ میں تمہیں ان احکام کی بنیاد پر نہ بھیجوں جن احکام کی بنیاد پر مجھے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے (دعوت و ارشاد کے لیے) بھیجا تھا؟ (وہ امور اور احکام یہ ہیں ) کہ تم کوئی بت مت چھوڑنا مگر یہ کہ اسے توڑدو ؛ اور کوئی اونچی قبر مت چھوڑنا مگر یہ کہ اسے زمین کے ساتھ برابر کر کے رکھ دو۔‘‘ ۶۔ اور امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ نے ہی حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے فرمایا: ’’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات سے منع فرمایا کہ قبر کو چونے اور گارے سے پختہ کیا جائے اور اس پر بیٹھا جائے اور اس پر (مزار وغیرہ یا مسجد وغیرہ) بنائی جائے۔‘‘ تمہید: درحقیقت سب سے عظیم الشان امر جس کا اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو حکم دیا ہے وہ عبادت و بندگی میں اللہ کی توحید کا اقرار اور اس کو اکیلا ٹھہرانا ہے۔ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَمَا اُمِرُوْٓا اِِلَّا لِیَعْبُدُوا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ حُنَفَآئَ﴾ (البینۃ: ۵) ’’اور انہیں نہیں حکم دیا گیا سوائے اس کے کہ وہ اخلاص کے ساتھ یکسو ہوکر اللہ کی
Flag Counter