تیرہویں وصیت: قتل و غارت گری اورلڑائی کے فتنے پر وعید / ترہیب امام بخاری و مسلم رحمہما اللہ نے حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے کہ حجۃ الوداع میں آپ علیہ السلام نے ان سے ارشاد فرمایا کہ لوگوں کو خاموش کرواؤ، پھر فرمایا: ’’تم لوگ میرے بعد کافر نہ ہو جانا کہ ایک دوسرے کی گردنیں مارتے پھرو۔‘‘ تمہید: بلاشبہ ہمارے نبی (محمد صلی اللہ علیہ وسلم ) آخری زمانے اور اس میں ہونے والے فتنوں ، گناہ ظلم اور زیادتی کے بارے میں آگاہ فرما چکے ہیں اور ہمیں اس زمانے میں پھیلنے والے انتشار، لا قانونیت، خون ریزی اور قتل و غارت کے بارے میں بھی خبر دے چکے ہیں ۔ چنانچہ ارشاد ہے کہ : ’’قیامت جب تک قائم نہ ہو گی جب تک کہ علم نہ اٹھا لیا جائے، زلزلوں کی کثرت نہ ہو جائے اورزمانہ (قیامت سے) قریب تر نہ ہو جائے اور فتنوں کا ظہور نہ ہو جائے اور ہرج نہ بڑھ جائے اور ’’ہرج‘‘ خون ریزی اور قتل و غارت گری ہے۔‘‘ (متفق علیہ) اور اسی طرح حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’قیامت جب تک قائم نہ ہو گی جب تک ہرج نہ بڑھ جائے تو پوچھا گیا کہ یا رسول اللہ! ہرج کیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ (اس سے مراد) خون ریزی ہے خون ریزی۔‘‘ (متفق علیہ) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: |
Book Name | رسول اللہ ص کی سنہری وصیتیں |
Writer | شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ الحاج |
Publisher | جامعہ احیاء العلوم للبنات الاسلام مظفر آباد |
Publish Year | |
Translator | شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 158 |
Introduction |