اگر ان میں ایک گروہ دوسرے پر زیادتی کرے تو اس گروہ سے لڑو جو زیادتی کرتا ہے یہاں تک کہ وہ خدا کے حکم کی طرف رجوع ہو پھراگر رجوع ہو جائے تو ان دونوں میں عدل کے ساتھ اصلاح کر دو اور انصاف کرو اللہ انصاف والوں کو پسند کرتے ہیں سو تمام مسلمان بھائی ہیں تم اپنے بھائیوں کے درمیان صلح کرواؤ اللہ سے ڈرو تاکہ تم پر رحمت کی جائے۔‘‘ یہاں اللہ تعالیٰ نے دو گروہوں کو مومنین کہہ کر پکارا ہے۔ اہل بیت کا مقام و مرتبہ : اہل بیت نہ تو کسی گناہ سے معصوم ہیں اور نہ ہی شریعت ساز ہیں معصوم اسے کہتے ہیں جس سے کسی گناہ کا صادر ہونا تسلیم نہ کیا جائے اور جن سے گناہ کا صادر ہونا تسلیم نہیں کیا جاتا ؛وہ انبیائے کرام علیہم السلام ہیں ؛جن کی طرف اللہ تعالیٰ نے وحی نازل کی اور انہیں اس وحی کی تبلیغ کا حکم دیا۔ اور اگر ان سے گناہ کا صدور مان لیا جائے تو اس سے ان کے احکام ِدین کی تبلیغ میں عیب پیدا ہوتا ہے۔ اور اہل بیت انبیاء سے ہٹ کر عام انسانوں کی طرح ہیں ؛ یہ لوگ اجتہاد بھی کرتے ہیں اور غلطی بھی کرتے ہیں لہٰذا جن امور میں انہوں نے اجتہاد کیا اور راہ صواب پر رہے تو ان کے لیے ایک اجر ہے۔ اور جن امور میں اجتہاد کیا اور غلطی کھا گئے تو اس پر ایک اجر ہے۔ البتہ وہ حدیث جو مختلف طرق سے صحیحین کے علاوہ دوسری کتب میں مروی ہے: ’’بلاشبہ میں لوگوں میں دو چیزیں چھوڑتا ہوں اگر تم لوگوں نے اسے میرے بعد مضبوطی سے تھامے رکھا تو کبھی گمراہ نہ ہو گے، وہ دونوں بیش بہا خزانے ہیں اور ان میں پہلا دوسرے سے بڑھ کر ہے، پہلی اللہ کی کتاب ہے جو زمین سے آسمان تک پھیلی ہوئی رسی ہے اور دوسرے میرے اہل بیت۔ … دھیان سے سنو! یہ دونوں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے حتیٰ کہ میرے پاس |