اے مسلمان بھائی! اس باب کی اہمیت اور سنگینیٔ حال جاننے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ آپ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی یہ حدیث سن لیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’سود خوری کے تہتر حصے ہیں ان میں سے ادنی اور معمولی ایسا ہے کہ جیسا اپنی ماں کے ساتھ منہ کالا کرنا اور بدترین سود خوری مسلمان کی آبروریزی کرنا ہے۔‘‘ سبحان اللہ! مسلمان کی شان کتنی عظیم اور اس کی عزت و آبرو کتنی قابل قدر ہے۔ مسلمان کے مال کی حرمت: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: ’’مسلمان کا مال اس کی رضامندی اور دلی خوشی کے بغیر (لینا یا استعمال کرنا) جائز نہیں ۔‘‘ (اخرجہ احمد) ایک اور جگہ ارشادفرمایا ہے کہ: ’’جس نے کسی مسلمان کے مال پر بغیر حق کے قسم کھائی (کہ وہ اس کا ہے حالانکہ وہ اس کا نہ تھا) تو وہ اللہ سے اس حال میں ملے گا کہ اللہ تعالیٰ اس پر غضب ناک ہوں گے۔‘‘ (اخرجہ مسلم) اور ان سب احادیث سے زیادہ جامع ترہیب و تحذیر رسول اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے صحابہ کے لیے یہ فرمان ہے کہ: ’’ کیا تمہیں معلوم ہے کہ مفلس کسے کہتے ہیں ‘‘؟ تو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا : ہم میں سے مفلس وہ ہے جس کے پاس درہم و دینار نہ ہوں اور نہ ہی کوئی سامان ضرورت ہو۔‘‘ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ’’ میری امت میں مفلس وہ شخص ہو گا جو قیامت کے دن نماز، روزہ اور زکاۃ کا ذخیرہ لے کر آئے گا جبکہ اس نے کسی مسلمان کو گالی دی ہو گی اور کسی پر بہتان لگایا ہو گا اور کسی کا ناحق مال کھایا ہو گا اور کسی کا |
Book Name | رسول اللہ ص کی سنہری وصیتیں |
Writer | شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ الحاج |
Publisher | جامعہ احیاء العلوم للبنات الاسلام مظفر آباد |
Publish Year | |
Translator | شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 158 |
Introduction |