Maktaba Wahhabi

147 - 158
کے پاس پہنچا کرتی تھیں سو انہوں نے خدا کی نعمتوں یک بے قدری کی اس پر اللہ تعالیٰ نے ان کو ان حرکات کے سب ایک محیط قحط اور خوف کا مزہ چکھایا۔‘‘ پس امن کے قیام سے مصالح، مفادات اور منافع درست اور سازگار رہتے ہیں اور اس کے قیام اور شر انگیزوں اور ان لوگوں کے خاتمے سے عظیم مصلحت اور منفعت حاصل کی جا سکتی ہے جو کہ لوگوں میں رعب اور دہشت پھیلاتے ہیں ۔ دشمنوں کی چال اور سازش سے بچاؤ: یہ بات شک و شبہ سے خالی ہے کہ ہمارے دشمن کسی طور پر بھی یہ نہیں چاہتے کہ مسلمانوں کے ملکوں میں امن و استحکام برقرار رہے۔ وہ یہ بالکل بھی نہیں چاہتے کہ یہاں لوگوں کے لیے ان کی مرضی کے مطابق سانس لینے کا میدان ہو، شریعت اور دین کو قائم کرنے کی آزادی ہو۔اور دعوت الی اللہ کی اور امن و استحکام کے حصول کی کوئی صورت باقی رہے۔ بس وہ تو چاہتے ہیں کہ پے درپے فتنے، دائمی اضطراب اور مستقل خون ریزی رہے۔ پس یہ لوگ سادہ لوح لوگوں اور نفس پرستوں کو استعمال کر کے مناسب مواقع پیدا کر کے یا ان سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسلمانوں میں پھوٹ اور اختلاف ڈالنے کے لیے سرگرم عمل رہتے ہیں اور جس نے تاریخ میں غور و خوض کیا ہے تو اس نے واضح طور پر یہ جانا ہے کہ مسلمانوں کا دنیوی و دینی مصائب میں گھرنا ان کا آپس میں تفرقہ و اختلاف، شیطان کا ان کے درمیان فساد ڈلوانے، شیطان اور انسانوں میں سے اس کے چیلوں کا مسلمانوں کے درمیان عداوت اور بغض ڈلوانے کا نتیجہ ہے۔ فاللّٰہ المستعان و حسبنا و نعم الوکیل۔ پس اللہ تعالیٰ سے ہی مدد طلب کی جا سکتی ہے اور وہی ہمارے لیے کافی ہے اور کتنا بہترین کارساز ہے۔
Flag Counter