کے تمام شعبوں کو گھیرے ہوئے ہیں ۔ ایک شخص نے حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے عرض کیا : آپ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ لوگوں کو سکھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی؛حتیٰ کہ قضائے حاجت کا طریقہ بھی بتا گئے؟ توحضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ نے جواباً ارشاد فرمایا: ’’ بالکل ایسا ہی ہے، ہمیں آپ علیہ السلام نے قضائے حاجت کے وقت قبلے کی طرف منہ یا پیٹھ کرنے سے منع فرمایا اور اس بات سے بھی کہ ہم دائیں ہاتھ یا تین سے کم ڈھیلوں یا گوبر ہڈی سے استنجا کریں ۔‘‘[مسلم ] قرآن کریم کا مقام: کوئی ذی روح قرآن کا اس طرح وصف بیان نہ کر سکا جو کہ قرآن نے خود کو بیان کیا ہے۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَ لَوْ اَنَّ قُرْاٰنًا سُیِّرَتْ بِہِ الْجِبَالُ اَوْ قُطِّعَتْ بِہِ الْاَرْضُ اَوْ کُلِّمَ بِہِ الْمَوْتٰی﴾ (الرعد: ۳۱) ’’اور کوئی ایسا قرآن ہوتا جس کے ذریعے پہاڑ چلائے جاتے، زمین جلدی جلدی طے ہو جاتی یا اس کے ذریعے سے مردوں کے ساتھ کسی کو باتیں کروا دی جاتیں ‘‘ (تو اس قرآن سے ایسا ہوسکتا ؛ مگرتب بھی یہ لوگ ایمان نہ لاتے)۔‘‘ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَ نُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا ہُوَ شِفَآئٌ وَّ رَحْمَۃٌ لِّلْمُؤْمِنِیْنَ﴾ (الاسراء: ۸۲) ’’اور ہم قرآن پاک میں ایسی چیزیں اتارتے ہیں جو مومنین کے حق میں سراسر شفاعت اوررحمت ہوتی ہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: ﴿لَوْ اَنْزَلْنَا ہٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰی جَبَلٍ لَرَاَیْتَہُ خَاشِعًا مُتَصَدِّعًا مِنْ |
Book Name | رسول اللہ ص کی سنہری وصیتیں |
Writer | شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ الحاج |
Publisher | جامعہ احیاء العلوم للبنات الاسلام مظفر آباد |
Publish Year | |
Translator | شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 158 |
Introduction |