Maktaba Wahhabi

24 - 158
وَحْیٌ یُّوحٰیo﴾ (النجم: ۲-۴) ’’تمہارا ساتھی نہ گمراہ ہوا ہے نہ بہکا ہے اور نہ ہی وہ اپنی مرضی سے کچھ بولتا ہے۔ بلکہ یہ تو ایک وحی ہے جو اس کی طرف کی جاتی ہے۔‘‘ پس قرآن کریم اور اس کے ساتھ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت مطہرہ(آپ کے اقوال و افعال اور تقریری اعمال) دین اسلام میں عقیدہ اور شریعت کا سرچشمہ ہیں ۔ مسلمان جب تک اس کو تھاما رہے کبھی بھی گمراہ نہ ہو گا اور جیسا کہ علامہ مناوی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب فیض القدیر میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی اس حدیث کی تشریح کرتے ہوئے فرمایاہے: ’’میں تم میں دو ایسی چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہوں جن کے بعد تم کبھی بھی گمراہ نہ ہو گے وہ کتاب اللہ اور میری سنت ہے، یہاں تک دونوں میرے پاس حوض کوثر پر آ جائیں ۔‘‘ فرماتے ہیں کہ:’’ بے شک یہ دونوں وہ اصول ہیں کہ نہ تو ان سے انحراف کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان کے بغیر کوئی ہدایت والا اور کامیاب ہے۔ عصمت و تحفظ صرف اور صرف اس کو مضبوطی سے پکڑنے والے اور اس کی رسی کو تھامنے والے کے لیے ہے اور یہ دونوں بالکل واضح اور نمایاں دلیل قاطع ہیں ۔ پس قرآن پاک کی طرف رجوع دین سے بالضرورۃ ثابت اوریقینی ہے۔‘‘ بے شک قرآن و سنت میں ہدایت اور نور ہے اور یہ دونوں اللہ تعالیٰ کی حفاظت میں ہیں ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَo﴾ (الحجر: ۹) ’’بے شک ہم نے اس نصیحت کو اتارا اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔‘‘ ان دونوں میں تمام مسائل و مشکلات کا حل ہے، اختلاف ِزمان اور تغیر مکان کے باوجود یہ (کتاب و سنت) کڑی سے کڑی مصیبت کا حکمت سے سامنا کرتے ہیں ۔ سیاسی اور اقتصادی، اجتماعی اور انفرادی اعتبار سے یہ (کتاب و سنت) زندگی
Flag Counter