ہیں ۔‘‘ حضرت حصین رحمہ اللہ نے عرض کیا: کیا ان سب پر صدقہ حرام ہے؟ حضرت زید رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جی ہاں ۔‘‘ تمہید : یہ وصیت دونوں قسم کی وحی سمیت (قرآن و سنت) بیشتر آیات میں قرآن کریم کی وصیت کے مطابق ہے۔جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: ﴿یٰٓا أَ یُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ وَلَا تَوَلَّوْا عَنْہُ وَاَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَo﴾ (الانفال: ۲۰) ’’اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور اس سے روگردانی نہ کرو پیٹھ مت پھیرو حالانکہ تم اسے سن رہے ہو۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: ﴿یٰٓأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اَطِیْعُوا اللّٰہَ وَ اَطِیْعُوا الرَّسُوْلَ وَ اُولِی الْاَمْرِ مِنْکُمْ فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِیْ شَیْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلَی اللّٰہِ وَ الرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّ اَحْسَنُ تَاْوِیْلًا﴾ (النساء: ۵۹) ’’اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو بات مانو اللہ تعالیٰ کی اور اس کے رسول کی اور تم میں سے حکمرانوں کی، پس اگر تم کسی چیز میں اختلاف کرنے لگو تو اس بات کو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی طرف لوٹا دو اگر تم اللہ تعالیٰ اور آخرت پر ایمان رکھتے ہو یہ بات بہتر اور انجام کے اعتبار سے اچھی ہے۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: ﴿رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمِیْنِ لَکَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَآ اُمَّۃً مُّسْلِمَۃً لَّکَ وَ اَرِنَا مَنَاسِکَنَا وَ تُبْ عَلَیْنَا اِنَّکَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمo رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیْہِمْ رَسُوْلًا مِّنْہُمْ یَتْلُوْا عَلَیْہِمْ اٰیٰتِکَ وَیُعَلِّمُہُمُ الْکِتٰبَ وَالْحِکْمَۃَ |