حمد و ثنا بیان کرنے کے بعد ارشاد فرمایا: اما بعد! اے لوگو! لوگ بڑھ رہے ہیں اور انصار کم ہو رہے ہیں حتیٰ کہ یہ کھانے میں نمک طرح رہ جائیں گے۔ لہٰذا تم میں سے کوئی اگر کسی عہدے پر فائز ہ جائے جس میں اسے کسی نفع یا نقصان دینے کا اختیار ملے تو اسے چاہیے انصار کے اچھے لوگوں کی بھلائی کو قبول کرے اور ان کے بروں لوگوں سے عفو و درگزر سے کام لے۔‘‘ ۳۔ بخاری و مسلم نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کیاہے کہ: رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ((آیَۃُ الْإِیْمَانِ حُبُّ الْأَنْصَارِ؛ وَ آیَۃُ النِّفَاقِ بُغْضُ الْأَنْصَارِ۔)) [1] ’’ ایمان کی نشانی انصار سے محبت اور نفاق کی نشانی انصار سے بغض و عداوت ہے ۔‘‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی احادیث میں ان سے محبت کرنے کا حکم دیا ہے اوریہ بھی بتایا ۴۔ بخاری و مسلم نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے ، وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا، یا یہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اورنبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایاہے : ((اَلْأَنْصَارُ لَا یُحِبُّہُمْ إِلَّا مُؤْمِنٌ، وَ لَا یُبْغِضُہُمْ إِلَّا مُنَافِقٌ ؛ فَمَنْ أَحَبَّہُمْ أَحَبَّہُ اللّٰہُ وَ مَنْ أَبْغَضَہُمْ أَبْغَضَہُ اللّٰہُ )) [2] ’’انصار سے کوئی محبت نہیں کر سکتا سوائے مومن کے اور ان سے کوئی بغض نہیں رکھ سکتا سوائے منافق کے، پس جو ان سے محبت کرے گا اللہ اسے محبوب رکھے گا اور جو ان سے بغض رکھے گا اللہ ان سے بغض رکھے گا۔‘‘ |
Book Name | رسول اللہ ص کی سنہری وصیتیں |
Writer | شیخ عبد العزیز بن عبد اللہ الحاج |
Publisher | جامعہ احیاء العلوم للبنات الاسلام مظفر آباد |
Publish Year | |
Translator | شفیق الرحمن الدراوی |
Volume | |
Number of Pages | 158 |
Introduction |