Maktaba Wahhabi

135 - 158
قیام اللیل کے لیے نماز میں کھڑے ہو گئے۔ حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ابھی سو جاؤ تو وہ (ان کے کہنے پر) سو گئے۔‘‘ پھر تھوڑی دیر بعد نماز کے لیے اٹھے تو انہوں نے دوبارہ کہا کہ ابھی سو جاؤ۔ پھر جب رات کا آخری پہر شروع ہوا تو حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اب نماز کے لیے کھڑے ہو جاؤ پھر ان دونوں حضرات نے نماز شروع کر دی۔ (اس کے بعد) حضرت سلمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا:’’ تمہارے رب کا بھی تم پر حق ہے، تمہاری اپنی ذات کا بھی تم پر حق ہے، تمہارے اہل و عیال کا بھی تم پر حق ہے۔ لہٰذا ہر ذی حق کو اس کا حق دو۔‘‘ پھر اس کے بعد حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ان سے اس بات کا تذکرہ کیا تو اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ سلمان نے سچ کہا۔‘‘ (اخرجہ البخاری) دوسرا سبب:… خواہش پرستی: بلاشبہ شہرت کی رغبت انسانی زندگی پر بہت گہرے اثرات مرتب کرتی ہے اور جب یہ رغبت و خواہش شرعی حدودو قیود سے باہر نکل جائے اور اسییونہی بڑھتا چڑھتا چھوڑ دیا جائے حتیٰ کہ یہ انساین دل و دماغ پر مسلط ہو جائے اور اس کے عمومی کردار کے نقش میں متداخل ہو جائے تو وہ اپنے آخری دور میں ہوتی ہے اور کسی بھی وقت بدعت ایجاد کرنے یا اس پر عمل کرنے کی وجہ سے انسان کو اللہ تعالیٰ کے راستے سے گمراہ کر دیتی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ مَنْ اَضَلُّ مِمَّنِ اتَّبَعَ ھَوٰیہُ بِغَیْرِ ھُدًی مِّنَ اللّٰہِ﴾ (قصص:۵۰) ’’ اور اس سے بڑھ کر گمراہ کون ہے جو اللہ کی طرف سے کسی ہدایت کے بغیر اپنی خواہش کی پیروی کرے۔‘‘ ایک اورمقام پر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا ارشادگرامی ہے : ﴿وَلَا تَتَّبِعِ الْہَوٰی فَیُضِلَّکَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اِِنَّ الَّذِیْنَ یَضِلُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰہِ لَہُمْ عَذَابٌ شَدِیْدٌ بِمَا نَسُوْا یَوْمَ الْحِسَابِo﴾ (صٓ: ۲۶)
Flag Counter