’’صحابہ کی ایک جماعت نے رجال پر کلام کیا، پھر تابعین میں سے امام شعبی اور امام ابن سیرین نے کلام کیا، لیکن اتباع تابعین کی بہ نسبت تابعین کے عہد میں رجال پر بہت کم کلام کیا گیا ہے، کیونکہ صحابہ کے متبوعین میں ضعف کی قلت تھی۔ اس عہد میں اکثر صحابہ تھے جو کہ بیشتر عدول تھے، اور متبوعین میں سے جو غیر صحابی تھے ان کی اکثریت بھی ثقات پر ہی مشتمل تھی، چنانچہ قرن اول میں جو صحابہ اور کبار تابعین کا عہد ہے اکا دکا ہی ضعیف شخص نظر آتا ہے، مثلاً حارث الأعور (م 65ھ) اور مختار الکذاب (م 67ھ)۔ لیکن جب قرن اول ختم ہوا اور قرن ثانی شروع ہوا تو اس کے اوائل میں اوسط درجہ کے تابعین تھے، ان میں ضعفاء کی ایک جماعت بھی موجود تھی، جو غالباً تحمل و ضبط حدیث کے لحاظ سے ضعیف تھے، پس آپ انہیں موقوف کو مرفوع کرتے اور بکثرت ارسال کرتے ہوئے پائیں گے مثلاً ابو ھارون عبدی۔ لیکن آخر عصر تابعین میں (یعنی 150ھ کے لگ بھگ) ائمہ کی ایک جماعت نے رواۃ کی توثیق و تضعیف کے متعلق کلام کیا ہے، چنانچہ امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا قول ہے کہ میں نے جابر جعفی سے زیادہ جھوٹا اور کوئی شخص نہیں دیکھا الخ‘‘۔ [1]
اور حافظ ابن الصلاح رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’’صالح بن محمد الحافظ جزرہ سے مروی ہے کہ وہ پہلے شخص جنہوں نے رجال میں کلام کیا، شعبہ بن الحجاج تھے، پھر یحییٰ بن سعید القطان نے ان کی اتباع کی، پھر ان کے بعد احمد بن حنبل اور یحییٰ بن معین نے کلام کیا – مگر میں کہتا ہوں کہ شعبہ بن الحجاج وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے جرح و تعدیل کو باضابطہ معین کیا ورنہ جرح و تعدیل سے متعلق کلام تو ان سے قبل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پھر بہت سے صحابہ، تابعین اور تبع تابعین سے ثابت ہے الخ‘‘۔[2]
ذیل میں ہم عہد صحابہ کے بعد آنے والے جملہ جارحین و معدلین کے اسماء گرامی پیش کرتے ہیں:
سعید بن المسیب (م 93ھ)، علی بن الحسین بن علی (م 94ھ)، عروۃ بن الزبیر (م 94ھ)، ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن بن عوف (م 94ھ) ابوبکر بن عبدالرحمٰن (م 94ھ)، ابراہیم النخعی (م 95ھ)، سعید بن جبیر (م 95ھ)، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود (م 98ھ)، ابو عثمان النہدی (م 100ھ)، خارجہ بن زید بن ثابت (م 100ھ)، طاؤس بن کیسان (م 106ھ)، قاسم بن محمد بن ابی بکر (م 106ھ)، سالم بن عبداللہ بن عمر (م 106ھ)، سلیمان بن یسار (م 107ھ)، حسن البصری (م 110ھ)، محمد بن سیرین (110ھ)، زہری (م 124ھ)، سعد بن ابراہیم (م 125ھ)، ایوب السختیانی (م 131ھ) یحییٰ بن سعید الانصاری (م 143ھ)، ہشام بن عروۃ (م 146ھ)، اعمش (م 148ھ)، ابو حنیفہ (م 150ھ)، معمر بن راشد (م 153ھ)، ہشام دستوائی (م 154ھ)،
|