Maktaba Wahhabi

159 - 217
تقسیم کریں ۔ بنابریں اب مذہبی جماعتیں اور دینی ادارے ہی ایسے رہ گئے ہیں کہ وہ اگر یہ کام کرنا چاہیں تو کرسکتے ہیں ۔ لیکن ان کے اندر اجتماعی کفالت اور باہم تناصر و تعاون کا وہ شعور یا جذبہ نہیں ہے جو ان کے اندر ہونا چاہیے، اس لیے وہ بھی اس کام کی اہمیت، افادیت اور ضرورت سے یا تو بے خبر ہیں یا جمود اور بے حسی نے ان کے قوائے فکرو عمل کو معطل کررکھا ہے، چنانچہ ہر سال ہزاروں یا لاکھوں یا کروڑوں نہیں ، بلکہ اربوں کے حساب سے زکاۃ نکالی جاتی ہے، لیکن مسلمان معاشروں میں غربت وناداری کا گراف کم ہونے کی بجائے بڑھ ہی رہا ہے اور گداگری کی لعنت بھی پریشان کن حد تک روزافزوں ہے۔ اس لیے ضرورت ہے کہ مذہبی جماعتیں اور دینی ادارے آگے بڑھیں اور بیت المال قائم کریں ۔ مسجدوں کی سطح پر بھی یہ کام کیا جاسکتا ہے اوراس کے ذریعے سے زکاۃ کے ثمرات و برکات اور اسلام کے اس بہترین نظام سے لوگوں کو بہرہ یاب کریں ، مذہبی اور دینی اداروں کی بنیاد بھی یہی زکاۃ کا مال ہے، اگر انہیں مسلمان عوام سے یہ تعاون نہ ملے تو وہ ایک قدم نہیں چل سکتے۔ اگر وہ تھوڑی ہمت اور کریں اور زکاۃ کی وصولی اور تقسیم کو زیادہ وسیع بنیادوں پر قائم کر دیں اور محنت کے ساتھ امانت و دیانت کا بھی صحیح اہتمام کریں تو یقینا غیر سرکاری سطح پر بیت المال قائم ہوسکتے ہیں اور معاشرے کے ضرورت مندافراد کو اس نظم اجتماعی سے زکاۃ کے فوائد و ثمرات سے بہرہ ور کرسکتے ہیں ، وفَّقَہُمُ اللّٰہُ لِمَا یُحِبُّ وَ یَرْضٰی۔
Flag Counter