Maktaba Wahhabi

602 - 625
اس روایت میں نمازِ مغرب کو دہرانے کے الفاظ سے ترتیب کے وجوب کو کافی تقویت مل سکتی تھی،بشرطیکہ یہ حدیث قابلِ حجت ہو،لیکن ایسا نہیں،اس حدیث کے متن اور سند دونوں پر کلام کیا گیا ہے۔چنانچہ اس کے بارے میں ’’فتح الباري‘‘(2/ 69) میں لکھا ہے کہ اس حدیث کا صحیح ہونا محلِ نظر ہے،کیوں کہ یہ صحیح بخاری و مسلم میں وارد شدہ حدیث کے مخالف ہے اور وہ اس طرح کہ یہاں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف یہ منسوب کیا جا رہا ہے کہ آ پ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کے بعد لوگوں سے پوچھا کہ میں نے عصر پڑھی ہے یا کہ نہیں اور بخاری و مسلم میں صراحت کے ساتھ موجود ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے کفارِ قریش کو برا بھلا کہتے ہوئے آنے اور عصر کے غروبِ آفتاب کے قریب پڑنے کا سن کر حلفیہ فرمایا تھا: ﴿وَاللّٰہِ مَا صَلَّیْتُہَا﴾ ’’اللہ کی قسم!میں نے بھی عصر کی نماز نہیں پڑھی۔‘‘ گویا نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہر گز نہیں بھولے تھے،بلکہ مشرکین سے مقابلہ جاری ہونے کی وجہ سے عصر رہ گئی تھی۔جب کہ اس روایت سے یہ اثر ملتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عصر ہی کو بھول گئے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کی نماز پڑھ لی تھی،پھر مغرب پڑھ چکنے کے بعد شک گزرا کہ میں نے تو شاید عصر نہیں پڑھی۔چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے پوچھا تو پتا چلا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عصر نہیں پڑھی تھی۔صحیحین کی حدیث کے خلاف ہونے کی وجہ سے اس روایت کے متن کو غیر صحیح قرار دیا گیا ہے۔اس کے علاوہ اس کی سند کو بھی ضعیف قرار دیا گیا ہے،جس کی دو وجوہات ہیں: 1۔ اس کا ایک راوی ’’محمد بن یزید‘‘ جو ’’ابن ابی زیاد فلسطینی‘‘ ہے،اسے ابن ابی حاتم نے اپنے والد گرامی کے حوالے سے مجہول قرار دیا ہے اور اس کے بارے میں یہی بات امام دارقطنی رحمہ اللہ نے کہی ہے،ان دونوں کی طرح علامہ ذہبی رحمہ اللہ نے بھی اسے مجہول کہا ہے۔ 2۔ اس روایت کے ضعیف ہونے کی دوسری علت،اس کا ایک دوسرا راوی ابن لہیعہ ہے،جن کے بارے میں کلام معروف ہے کہ وہ خرابیِ حفظ کی وجہ سے ضعیف ہے۔’’الدرایۃ في تخریج أحادیث الہدایۃ‘‘ میں حافظ عسقلانی رحمہ اللہ نے اسی وجہ سے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے اور ’’نصب الرایۃ‘‘ میں علامہ زیلعی رحمہ اللہ حنفی نے اس روایت کو ان دونوں وجوہات کی بنا پر معلول قرار دیا ہے۔علامہ ہیثمی رحمہ اللہ نے ’’مجمع الزوائد‘‘ میں روایت کو نقل کر کے لکھا ہے
Flag Counter