Maktaba Wahhabi

510 - 625
وقتِ مغرب: نمازِ فجر و ظہر اور عصر کے اوقات کے بارے میں تفصیل ذکر کی جا چکی ہے اور اب آئیے وقتِ مغرب بھی دیکھیں تو نمازِ مغرب کا اوّل وقت اور آخر وقت حدیثِ جبرائیل میں تو غروبِ آفتاب ہی ہے،کیوں کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام کی آمدپر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں دن ایک ہی وقت پر نمازِ مغرب ادا کی تھی،جیسا کہ تفصیل گزر چکی ہے،لیکن جیسا کہ یہ بات بھی ذکر کی جا چکی ہے کہ اس حدیث میں صرف ’’وقتِ اختیار‘‘ کا بیان ہے۔وقتِ جواز اور وقتِ اضطرار اس میں شامل نہیں،جس کا اندازہ اس بات سے بھی کیا جا سکتا ہے کہ صحیح مسلم،سنن ابو داود،نسائی اور مسندِ احمد میں حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے مروی حدیث میں نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازِ پنج گانہ کے جو اوقات ذکر فرمائے ہیں،وہاں نمازِ مغرب کے بارے میں ارشادِ نبوی ہے: ﴿وَوَقْتُ صَلَاۃِ الْمَغْرِبِ مَا لَمْ یَغِبِ الشَّفَقُ[1] ’’نمازِ مغرب کا وقت اس وقت تک ہے،جب تک شفق غائب نہ ہو جائے۔‘‘ ایسے ہی حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث صحیح مسلم،سنن ابی داود،نسائی،صحیح ابی عوانہ،سنن دارقطنی اور مسند احمد میں ہے۔اس میں بھی نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سائل کو دو دن کی نمازیں پڑھ کر بتائی تھیں اور ہر نماز کے دو یعنی اوّل و آخر وقت بتائے تھے۔اس حدیث میں بھی نمازِ مغرب کے آخری وقت کے بارے میں وضاحت موجود ہے کہ دوسرے دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے آخری وقت میں ادا فرمایا تھا۔چنانچہ اس حدیث میں ہے: ﴿ثُمَّ أَخَّرَ الْمَغْرِبَ حَتَّیٰ کَانَ عِنْدَ سُقُوْطِ الشَّفَقِ[2] ’’ پھر(دوسرے دن) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مغرب کو اتنا موخر کر دیا کہ شفق غائب ہونے کے قریب پڑھی۔‘‘
Flag Counter