Maktaba Wahhabi

630 - 625
﴿الصَّلَاۃُ الْوُسْطَـٰی صَلَاۃُ الْعَصْرِ[1] ’’نمازِ وسطیٰ نماز عصر ہے۔‘‘ حدیثِ ششم: چھٹی حدیث سنن بیہقی اور معجم طبرانی میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے،جس میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ بھی یہی ہیں: ﴿الصَّلَاۃُ الْوُسْطَـٰی صَلَاۃُ الْعَصْرِ[2] ’’نمازِ وسطیٰ نمازِ عصر ہے۔‘‘ آثارِ صحابہ رضی اللہ عنہم : اس موضوع و مفہوم کی اور بھی کتنی ہی احادیث ہیں،لیکن ہم نے ان میں سے صرف صحیح اسانید والی یہ چھے احادیث ہی ذکر کی ہیں جو مرفوع ہیں،یعنی نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد پر مشتمل ہیں،جن کی موجودگی میں کسی دوسری دلیل کی ضرورت ہی باقی نہیں رہ جاتی،تاہم صحابہ رضی اللہ عنہم اور تابعین رحمہم اللہ کے اسی معنیٰ کے بکثرت آثار بھی ملتے ہیں۔ اثرِ اوّل: حضرت علی رضی اللہ عنہ سے ملتے جلتے الفاظ سے تفسیر طبری،شعب الایمان بیہقی،مصنف ابن ابی شیبہ اور مسند عبد بن حمید میں مروی ہے،ابو صہباء بکری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا کہ نمازِ وسطیٰ کون سی ہے؟ تو انھوں نے فرمایا: ’’ھِيَ صَلَاۃُ الْعَصْرِ،وَ ھِيَ الَّتِيْ فُتِنَ بِہَا ابْنُ دَاوٗدُ‘‘[3] ’’وہ نمازِ عصر ہے اور یہی وہ نماز ہے،جس سے(حضرت سلیمان) ابن داودi آزمائے گئے تھے۔‘‘ اثرِ ثانی: تفسیر طبری،سنن بیہقی اور محلّٰی ابن حزم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:
Flag Counter