Maktaba Wahhabi

106 - 625
غیر مسلم افراد سے ترکِ موالات کا حکمِ الٰہی: اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب قرآنِ کریم میں بعض دیگر مقامات پربھی اسی مضمون کو مختلف عنوانات کے تحت بیان فرمایا ہے: 1۔ چنانچہ سورۃ النساء(آیت: 144) میں اللہ تعالیٰ نے منافقین کے ذکر کے دَوران میں ارشاد فرمایا ہے: ﴿یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُواالْکٰفِرِیْنَ اَوْلِیَآئَ مِنْ دُوْنِ الْمُؤْمِنِیْنَ اَتُرِیْدُوْنَ اَنْ تَجْعَلُوْا لِلّٰہِ عَلَیْکُمْ سُلْطٰنًا مُّبِیْنًا ’’اے ایمان والو!مومنوں کو چھوڑ کر کافروں کو اپنا رفیق نہ بناؤ۔کیا تم چاہتے ہو کہ اللہ تعالیٰ کو اپنے اوپر صریح حجت دے دو؟‘‘ تفسیر ابنِ کثیر میں ابنِ ابی حاتم کے حوالے سے لکھا ہے کہ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ’’قرآن کریم میں جہاں کہیں ایسی عبارتوں میں ’’سلطان‘‘ کا لفظ آیا ہے،وہاں اس سے مُراد حجت ہے۔‘‘ یعنی تم نے اگر مومنوں کو چھوڑ کر کفّار سے دِلی دوستی کے تعلّقات پیدا کیے تو تمھارا یہ فِعل اس امر کا کافی ثبوت اور پوری دلیل ہوگا کہ اللہ تعالیٰ تمھیں سزا دے۔[1] 2۔ سورۃ المائدہ(آیت: 51) میں کفّار میں سے یہود و نصاریٰ کے بارے میں ارشاد فرمایاہے: ﴿یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الْیَھُوْدَ وَ النَّصٰرٰٓی اَوْلِیَآئَ بَعْضُھُمْ اَوْلِیَآئُ بَعْضٍ وَ مَنْ یَّتَوَلَّھُمْ مِّنْکُمْ فَاِنَّہٗ مِنْھُمْ اِنَّ اللّٰہَ لَا یَھْدِی الْقَوْمَ الظّٰلِمِیْنَ ’’اے ایمان والو!یہودیوں اور عیسائیوں کو اپنا دِلی رفیق نہ بناؤ،یہ تو آپس ہی میں ایک دوسرے کے رفیق ہیں اور اگر تم میں سے کوئی ان کو اپنا رفیق بناتا ہے تو خود اس کا شمار بھی پھر انہی میں سے ہے۔یقینا اللہ تعالیٰ ظالموں کو راہِ راست نہیں دکھاتا۔‘‘[2] 3۔ آگے اسی سورۃ المائدہ(آیت: 57۔58) میں فرمایاہے: ﴿یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوا الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا دِیْنَکُمْ ھُزُوًا وَّ لَعِبًا مِّنَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ مِنْ قَبْلِکُمْ وَ الْکُفَّارَ اَوْلِیَآئَ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ اِنْ کُنْتُمْ
Flag Counter