Maktaba Wahhabi

84 - 430
دونوں ہاتھ اٹھاتے، یہاں تک کہ انھیں اپنے دونوں کندھوں کے برابر تک لے جاتے۔‘‘ ایک حدیث میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں : ’’میں نے نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیرِ تحریمہ سے نماز کا آغاز کیا اور تکبیر کہتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے کندھوں کے برابر تک اٹھایا۔‘‘ [1] ان سب اور ایسی ہی دیگر احادیث سے تکبیرِ تحریمہ کے ساتھ رفع یدین کرنے کا پتا چلتا ہے۔ انہی سب احادیث کے پیشِ نظر یہ رفع یدین ایک متفق علیہ امر ہے۔ چنانچہ امام نووی رحمہ اللہ نے شرح مسلم میں لکھا ہے کہ تکبیرِ تحریمہ کے ساتھ رفع یدین کے استحباب پر پوری امت کا اجماع ہے۔ علامہ ابن حزم، امام ابن منذر اور علامہ سبکی نے بھی امام نووی کی طرح اس رفع یدین پر اجماع نقل کیا ہے۔[2] علامہ ابن عبدالبر کہتے ہیں کہ افتتاحِ نماز کے وقت رفع الیدین کے جواز پر علمائے امت کا اجماع ہے۔ بعض فقہائے احناف نے کہا ہے کہ اس رفع یدین کا تارک گناہ گار ہے، جبکہ حافظ ابن حجر نے سب سے بہتر تعبیر امام ابن المنذر کے الفاظ کو قرار دیا ہے، جس میں وہ کہتے ہیں : ’’اس میں کسی کا کوئی اختلاف نہیں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے آغاز میں رفع یدین کیا کرتے تھے۔‘‘[3]
Flag Counter