حمنہ بنت حجش رضی اللہ عنہ کی طویل حدیث میں مذکور ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں دو باتوں میں اختیار دیا:
اول: یہ کہ ہر نماز کے لیے وضو کر کے ادا کرتی جاؤ اور غسل صرف انقطاعِ حیض پر ایک مرتبہ ہی کر لو، کافی ہے۔
دوم: یہ کہ ظہر کو مؤخّر اور عصر کو مقدّم کر کے ان کے مابین غسل کرو اور یہ دونوں نمازیں جمع کر کے پڑھ لو، پھر مغرب کو مؤخّر اور عشا کو مقدّم کر لو، پھر غسل کر کے ان دونوں کو جمع سے ادا کر لو اور فجر کے لیے غسل کر کے وہ پڑھ لو۔ اسی حدیث میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( اَیُّہُمَا صَنَعْتِ اَجْزَأَ عَنْکِ )) [1]
’’ان دونوں میں سے جسے بھی اپنا لو تم سے کفایت کر جائے گا۔‘‘
ربِّ کائنات نے سچ ہی فرمایا ہے:
﴿وَمَا جَعَلَ عَلَيْكُمْ فِي الدِّينِ مِنْ حَرَجٍ ۚ﴾ [الحج: ۷۸]
’’(اللہ) نے دین میں تم پر کوئی سختی نہیں کی۔‘‘
|