Maktaba Wahhabi

319 - 430
ہی رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ کے ساتھ دوسری کوئی سورت بھی پڑھی جاتی ہے، جبکہ فرضوں کا معاملہ ان سے کچھ مختلف ہے۔ مغرب کی تیسری اور ظہر و عصر اور عشا کی چوتھی رکعت میں صرف سورۃ الفاتحہ ہی پڑھی جاتی ہے، ﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ﴾ یادوسری کوئی سورت نہیں ملائی جاتی، جیسا کہ صحیح بخاری و مسلم ، سنن ابی داود، نسائی اور ابن ماجہ میں حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: (( إِنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم کَانَ یَقْرَأُ فِی الظُّہْرِ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ لِلْبُخَارِیِّ: وَالْعَصْرِ) فِی الْاُوْلَیَیْنِ بِاُمِّ الْکِتَابِ وَسُوْرَتَیْنِ، وَفِی الرَّکْعَتَیْنِ الْأُخْرَیَیْنِ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ۔۔۔ الخ )) [1] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ ظہر (اور بخاری کی ایک روایت میں ہے: اور نمازِ عصر) میں پہلی دو رکعتوں میں سورۃ الفاتحہ اور دوسری کوئی دو سورتیں پڑھا کرتے تھے، اور آخری دو رکعتوں میں صرف سورۃ الفاتحہ ہی پڑھتے تھے۔‘‘ سنن ابن ماجہ میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: (( کُنَّا نَقْرَأُ فِی الظُّہْرِ وَالْعَصْرِ خَلْفَ الْاِمَامِ فِی الرَّکْعَتَیْنِ الْاُوْلَیَیْنِ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ وَسُوْرَۃٍ وَفِیْ الْاُخْرَیَیْنِ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ )) [2] ’’ہم امام کے پیچھے ظہر و عصر میں پہلی دو میں سے ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ اور کوئی سورت اور آخری دو رکعتوں میں صرف سورۃ الفاتحہ پڑھا کرتے تھے۔‘‘ طبرانی اوسط میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی ایسے ہی مرفوعاً مروی ہے۔[3]
Flag Counter