Maktaba Wahhabi

285 - 430
ہاتھ سے ترپّن (۵۳) بنانے سے مراد یہ ہے کہ عربوں میں ہاتھوں کی انگلیوں سے حساب کا جو طریقہ مروّج تھا، اس کی رو سے ترپّن (۵۳) بنایا۔ اس طریقۂ حساب میں ترپّن بنانے کا انداز و طریقہ یہ ہے کہ چھنگلی، اس کے ساتھ والی اور درمیان والی تینوں ہی انگلیوں کو بند کر لیا جائے اور شہادت کی انگلی کو کھلا رہنے دیا جائے اور انگوٹھے کو انگشتِ شہادت کی جڑ کے ساتھ جوڑ لیا جائے۔ جبکہ ’’التلخیص الحبیر‘‘ میں حافظ ابن حجر نے انگوٹھے کو انگشتِ شہادت کی جڑ سے جوڑنے کی بجائے لکھا ہے: ’’انگوٹھے کو انگشتِ شہادت کے نیچے سے گزار دیا جائے۔‘‘[1] قعدہ میں دائیں ہاتھ کو اسی طرح رکھنا چاہیے۔ شروع قعدہ سے لے کر آخر قعدۂ اولیٰ و وسطیٰ یا سلام پھیرنے تک۔ 2- ابو داود، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، دارمی، ابن خزیمہ، مسند احمد، سنن کبریٰ بیہقی اور ابن حبان میں صحیح سند کے ساتھ حضرت وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے دائیں ہاتھ کو رکھنے کی ایک اور کیفیت بھی وارد ہوئی ہے، جس میں وہ فرماتے ہیں: (( ۔۔۔ وَقَبَضَ ثِنْتَیْنِ وَحَلَّقَ حَلْقَۃً، ثُمّ َرَفَعَ اِصْبَعَہٗ فَرَاَیْتُہٗ یُحَرِّکُہَا یَدْعُوْ بِہَا )) [2] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دو انگلیوں کو بند کر لیا، درمیان والی انگلی و انگوٹھے کا حلقہ بنا لیا اور انگشتِ شہادت کو اٹھایا اور میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے مسلسل ہلا رہے تھے اور دعا مانگ رہے تھے۔‘‘
Flag Counter