Maktaba Wahhabi

133 - 430
پڑھنا تمام ائمہ و فقہا اور محدّثینِ کرام کے نزدیک بلا اختلاف فرض ہے اور اس سلسلے میں فرض و نفل اور بلند آواز یا پست آواز والی قراء ت سے پڑھی جانے والی نمازوں میں بھی کوئی فرق نہیں ہے۔ 1۔ اس سلسلے میں صحیحین، سننِ اربعہ اور دیگر متعدد کتبِ حدیث میں حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی دس حدیثیں ایسی ہیں، جن سب ہی سے فاتحہ کی فرضیت کا پتا چلتا ہے۔ امام بخاری رحمہ اللہ نے جس حدیث کو متواتر قرار دیا ہے۔ اس میں ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( لاَ صَلٰوۃَ لِمَنْ لَّمْ یَقْرَأْ بِفَاتِحَۃِ الْکِتَابِ )) [1] ’’جس نے سورۃ الفاتحہ نہیں پڑھی، اس کی کوئی نماز نہیں ہے۔‘‘ 2۔ صحیح مسلم اور موطا امام مالک میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( مَنْ صَلّٰی صَلٰوۃً لَمْ یَقْرَأْ فِیْہَا بِاُمِّ الْقُرْآنِ فَہِیَ خِدَاجٌ … ثَلَاثًا… غَیْرُ تَمَامٍ )) [2] ’’جس نے نماز پڑھی اور اس میں سورۃ الفاتحہ نہ پڑھی، اس کی وہ نماز ناقص ہے … آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات تین مرتبہ فرمائی کہ … وہ نماز ناقص و نامکمل ہے۔‘‘
Flag Counter