ساتواں اور آٹھواں جملہ یاعبادی! لو أن أولکم وآخرکم ،وإنسکم وجنکم ،کانوا علی أتقی قلب رجل واحد منکم ما زاد ذلک فی ملکی شیئا،یاعبادی!لو أن أولکم وأخرکم وإنسکم وجنکم ،کانوا علی أفجر قلب رجل واحد مانقص ذلک من ملکی شیئا، (اللہ تعالیٰ کی کمال بادشاہت) اے میرے بندو!اگر تمہارے تمام اگلے اور پچھلے اور تمام انسان وجن،ایک سب سے بڑے متقی انسان کے دل کا روپ دھار لیں تومیری بادشاہت میں کچھ اضافہ نہ کرسکیں گے۔ اے میرے بندو!اگر تمہارے تمام اگلے اور پچھلے اور تمام انسان وجن، ایک سب سے بڑے فاسق وفاجر انسان کے دل کا روپ دھارلیں ،تو میری بادشاہت میں سے کچھ کمی نہ کرسکیں گے۔ حدیث کے یہ دونوں جملے اللہ تعالیٰ کی کمالِ بادشاہت کی دلیل ہیں، نیز یہ کہ اللہ رب العزت اپنی مخلوق سے بدرجۂ کمال مستغنی ہے،چنانچہ اگر تمام مخلوق متقی اورصالح بن جائے اور سب کے دل،کائنات کے سب سے بڑے متقی انسان کے دل جیسے ہوجائیں،تو اس کی |
Book Name | حدیث ابو ذر رضی اللہ عنہ |
Writer | فضیلۃ الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی |
Publisher | مکتبہ عبداللہ بن سلام لترجمۃ کتب الاسلام |
Publish Year | |
Translator | |
Volume | ایک جلد |
Number of Pages | 144 |
Introduction | یہ کتاب دراصل ایک حدیث کی تشریح پر مشتمل ہے ، یہ حدیث ، حدیث قدسی ہے اور چونکہ اس کے راوی سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ ہیں اسی لئے اسی نام سے ذکر کی گئی ہے۔ اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کے دس فرامین جو بندے کے لئے ہیں ان کا بیان ہے۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے:شامی رواۃ کی یہ سب سے عمدہ حدیث ہے۔ ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کے شاگرد ابوادریس الخولانی جب بھی اس حدیث کو روایت کرتے تو بڑے ادب کے ساتھ دو زانو ہوکر بیٹھ جاتے،یہ حدیث عظیم المعانی اور کثیر المقاصد ہے،اس میں بہت سے اعتقادی،عملی اور تربوی مسائل کا خزانہ موجودہے۔ یقیناً اس حدیث کی شرح میں محترم شیخ صاحب نے بڑا علمی مواد جمع کردیا ہے۔ |